اراضی بل میں تبدیلی کیلئے وزیراعظم مودی کی آمادگی

نئی دہلی ۔ 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج اراضی بل میں تبدیلیوں کیلئے آمادگی کا اظہار کیا جبکہ انہوں نے تائید و حمایت کیلئے اپوزیشن تک رسائی کی سعی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سیاست اور انا ترک کرتے ہوئے اسے وقار کا مسئلہ نہیں بنانا چاہئے۔ وہ صدرجمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر کے بارے میں مباحث کا لوک سبھا میں جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے پرجوش انداز اختیار کرتے ہوئے کانگریس پر پھر ایک بار چوٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’خودسر‘ نہیں ہوسکتی ہے کہ جو قانون اراضی اس نے منظور کیا وہی بہترین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ اس اراضی بل میں ہنوز کوئی خامی پاتے ہیں تو میں اس میں تبدیلیوں کیلئے تیار ہوں۔ اسے اپنے وقار کا مسئلہ نہ بنائیں۔ اس بل کی منظوری کیلئے اپوزیشن کی تائید چاہتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ اقدام کسانوں کے مفادات میں ہیں اور اس میں کوئی انا رکاوٹ نہ بنے۔اس بل کے تعلق سے حکومت کو اپوزیشن و دیگر پارٹیوں کے ساتھ ساتھ حلیفوں کی بھی مذاحمت کا سامنا ہورہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام پارٹیوں کو سابقہ قانون 2013ء کی خامیوں کی اصلاح کیلئے مل جل کر کام کرناچاہئے۔ اپوزیشن کے اٹھائے گئے مسائل کا نکتہ بہ نکتہ جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کانگریس کو بار بار نشانہ بنایا جبکہ وہ کرپشن، کالادھن، منریگا اور کوئلہ بلاگ کی تخصیص کا حوالہ دے رہے تھے۔ وزیراعظم نے بالخصوص کانگریس کو اس کی پسندیدہ اسکیم منریگا پر نشانہ بناتے ہوئے اسے ملک میں غربت کی حقیقی مثال قرار دیا کہ آزادی کے 60 سال بعد بھی اس سماجی برائی نے پیچھا نہیں چھوڑا ہے۔ ’’کیا آپ سمجھتے ہو کہ میں اس اسکیم کو ختم کردوں گا۔ میری سیاسی دیانتداری مجھے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ یہ آپ کی 60 سال میں غربت سے نمٹنے میں ناکامی کی سلگتی مثال ہے۔ بڑی دھوم دھام سے میں یہ اسکیم جاری رکھوں گا‘‘۔ انہوں نے یہ ریمارک کئے جس پر برسراقتدار بنچوں کی طرف سے میزیں تھپتھپانے کا شور بلند ہوا اور کانگریس ارکان میں پژمردگی چھاگئی۔