ادب کس سے سیکھا

ایک بچے نے حکیم لقمان سے پوچھا : ’’ آپ نے ادب کس سے سیکھا؟ انہوں نے جواب دیا : ’’ بے ادبوں سے ‘‘۔ بچے نے پوچھا : ’’ وہ کس طرح ۔‘‘ حکیم لقمان نے کہا : ’’ انہوں نے جو بُری حرکت کی میں نے اس سے پرہیز کیا۔‘‘ کتنی اچھی بات ہے۔ یعنی جو مہذب نہیں ہوتے جن میں ادب نہیں ہوتا جن میں اخلاق نہیں ہوتے ان کی عادتیں دیکھ کر ہم ان باتوں اور عادتوں سے پرہیز کرسکتے ہیں۔ ان عادتو ں سے بچا جاسکتا ہے۔ کیونکہ یہ عادتیں ایسی ہیں کہ ان سے سوائے نقصان کے اور کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ اس لئے ضروری نہیں ہے کہ کوئی ہمیں ان باتوں کی طرف دھیان دلوائے ، کیونکہ جب ہم دوسروں کی بات چیت کا انداز ان کا رویہ دیکھتے ہیں تو شخصیت کا اندازہ خود ہی ہوجاتا ہے۔ اسی لئے دوسروں سے سبق سیکھنا چاہئے اور ان سے خود کو بچانا چاہئے۔
برفانی ادَوار کیا تھے؟
برفانی ادوار (Ice Ages) وقت کے طویل دورانیے تھے جب سردی اس قدر زیادہ تھی کہ برف نے قطب شمالی سے پھیل کر یورپ، ایشیاء اور شمالی امریکہ کے وسیع علاقے کو ڈھانپ لیا تھا۔ یہ ادوار تقریباً بیس لاکھ سال قبل شروع ہوئے اور ان کا اختتامی دور اندازاً 12ہزار سال پہلے کا زمانہ تھا۔ تب موسم دوبارہ گرم ہونا شروع ہوگئے اور برف پگھلنے لگی۔برفانی دور کے انسانوں کو اگر کوئی غار مل جاتا تو وہ اس میں رہنے لگتے تھے، وہ لوگ درختوں کی شاخوں، ہاتھیوں کی دیو قامت ہڈیوں اور ان کے دانتوں پر کھال لپیٹ کر بھی جھونپڑیاں بنالیتے تھے۔ اولین جھونپڑیاں تقریباً 4لاکھ سال قبل بنائی گئی تھیں۔ جھونپڑیاں فرانس کے جنوبی ساحل ٹیراماٹا (Terraamata) نامی جگہ پر بنائی گئی تھیں۔