اب جنتا دربار منعقد نہیں ہوں گے ، عوامی شکایت کی یکسوئی کیلئے نیا طریقہ کار

نئی دہلی ۔ 13 جنوری ۔ (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے اپنا پہلا ’’جنتا دربار‘‘ افراتفری کی نذر ہوجانے کے بعد آج کہا کہ وہ ایسے عوامی اجلاس منعقد نہیں کریں گے اور ان کی حکومت ایسے نئے راستے تلاش کریگی جہاں عوام آن لائن ، ڈاک یا مقرر کئے جانے والے مقامات کے توسط سے اپنی شکایات پیش کرسکیں گی ۔ تاہم انھوں نے کہاکہ ’’بعض ایسے بھی لوگ ہیں جو صرف چیف منسٹر سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو میں ان کے لئے ہفتہ میں ایک مرتبہ دو تا تین گھنٹوں تک ملاقات کے لئے دستیاب رہوں گا ۔ لیکن عوام کو اپنی شکایات پہونچانے کیلئے میرے پاس آنے کی ضرورت نہیں ہے

اس مقصد کے لئے دیگر ذرائع دستیاب کئے جائیں گے‘‘۔مسٹر کجریوال گزشتہ ہفتہ منعقد پہلے جنتادربارمیں افراتفری کے سبب درمیان میں باہر چلے جانے پر مجبور ہوگئے تھے جب سینکڑوں افراد اپنی شکایات درج کرنے کیلئے وہاں جمع ہوگئے تھے ۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس روز عوام کی کثیرتعداد جمع ہوگئی تھی ۔ ہم آج بھی اجلاس منعقد کررہے ہیں ۔ اب ہم ایک طریقہ کار بنارہے ہیں جس کے ذریعہ عوام آن لائن پر اپنی شکایات روانہ کرسکتے ہیں۔ ہم ایک کال سنٹر بھی قائم کریں گے ‘‘۔ کجریوال نے مزید کہا کہ جو لوگ لکھ نہیں سکتے وہ اس کال سنٹر پر کال کرسکتے ہیںجہاں ان کی شکایت درج کرلی جائیں گی ۔ عوام ذریعہ ڈاک یا پھر سکریٹریٹ میں نصب کئے جانے والے ’’ہلپ بکس‘‘ کے توسط سے اپنی شکایات ہم تک پہونچاسکتے ہیں۔ یہ طریقہ کار آئندہ دو تین دن میں شروع ہوجائے گا ۔

واٹر ٹینکر اور ٹنڈر مافیا سے ان کی جان کو خطرہ سے متعلق انٹلیجنس بیورو کی وارننگ کے بارے میں ایک سوال پر کجریوال نے جواب دیا کہ ان کی زندگی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے بلکہ ساری سکیورٹی عام آدمی کو دی جائے ۔ کجریوال نے کہا کہ چیف منسٹرس کی سکیورٹی کوئی اہمیت نہیں ہے بلکہ سارے ملک کے وی آئی پیز کو دی جانے والی سکیورٹی عام آدمی کو دی جائے ۔