ابوجندال کے خلاف فرد جرم

نئی دہلی۔/28فبروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک خصوصی این آئی اے عدالت نے لشکر طیبہ کے مشتبہ دہشت گرد ابو جندال کے خلاف فرد جرم عائد کرنے مباحث کیلئے 24 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ یاد رہے کہ ابو جندال26/11 حملوں کا ایک کلیدی ملزم ہے۔ ڈسٹرکٹ جج آئی ایس مہتا نے این آئی اے کی جانب سے ابوجندال کے وکیل ایم ایس خاں کو فردِ جرم کی نقل کے ساتھ جمع کروائی گئی دستاویزات فراہم کرنے کے بعد 24مارچ آئندہ تاریخ مقرر کی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ ابو جندال ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کی پاداش میں فردِ جرم عائد کی گئی تھی، نے قبل ازیں عدالت میں ادعا کیا تھا کہ این آئی اے اور مہاراشٹرا پولیس نے اس پر کچھ دستاویزات اور کچھ سادہ کاغذات پر دستخط کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تھا۔ جندال جسے ذبیح الدین انصاری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، فی الحال ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں محروس ہے۔ اپنی فردجرم میں این آئی اے نے کہا کہ 2005ء میں جندال نے اپنے ساتھی فیاض کاغذی کے ساتھ ملکر نومبر کے مہینہ میں لشکر طیبہ سے وابستگی اختیار کرلی تھی۔ بعد ازاں وہ دونوں لشکر طیبہ کمانڈر عبدالعزیز سے ملاقات کیلئے نیپال گئے تھے جہاں انہیں بم سازی اور آئی ای ڈی سازی کی تربیت دی گئی۔ فردِ جرم میں یہ ادعا بھی کیا گیا ہے کہ ہندوستان واپس آنے کے بعد جندال بنگلہ دیش کے راستے پاکستان فرار ہوگیا تھا اور کراچی میں قیام پذیر ہوگیا ۔