ائرٹیل دہلی ہاف مراتھن کا کامیاب اہتمام

ایتھوپیا کے برہانو لیگیس اور کینیا کی سنتھیا لیما نے خطاب جیت لئے
نئی دہلی 29 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ائر ٹیل دہلی ہاف مراتھن میں ایتھوپیا کے برہانو لیگیس اور کینیا کی سنتھیا لیما نے سخت مقابلہ کے بعد مینس و وومنس ایلیٹ فیلڈ دوڑ پہلی مرتبہ جیت لی ہے ۔ لیگیس نے ساتھی ایتھوپیائی اتھیلیٹس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ مقابلہ جیتا ۔ انہوں نے آخری 200 میٹرس میں ساتھیوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور اپنے ہی سابقہ ریکارڈ کو مزید 25 سکنڈز سے بہتر بنالیا ۔ انہوں نے جملہ 59.20 منٹ میں یہ دوڑ مکمل کی ۔ یہ گذشتہ سال کی ہاف مراتھن سے 14 سکنڈز کا زیادہ وقت ہے ۔ یہ ریکارڈ گذشتہ سال قائم ہوا تھا تاہم اس بار مقابلہ بہت سخت رہا اور تقریبا چھ اتھیلیٹس آخری مرحلہ تک ایک دوسرے سے آگے پیچھے رہے ۔ ایک اور ایتھوپیائی موسی نیٹ گریمیو نے دوسرا مقام حاصل کیا ۔ وہ لیگیس سے صرف ایک سکنڈ پیچھے رہے تھے ۔ تیسرا مقام عالمی ریکارڈ ہولڈر زیرسینے تاڈیسے کو حاصل ہوا جن کی دوڑ درمیان میں متاثر رہی جبکہ کوئی اتھیلیٹ حادثاتی طور پر ان کے شوز پر پیر رکھ چکا تھا ۔ خواتین کے زمرہ میں کینیائی اتھیلیٹس کا غلبہ رہا جبکہ سنتھیا لیما نے دوسروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ دوڑ جیت لی ہے ۔ انہوں نے اپنی ساتھی کینیائی اتھیلیٹس ہیلاح کپراپ اور گینیٹ یالیو سے کم وقت میں یہ دوڑ مکمل کرلی ۔

لیما اور کپراپ کے مابین سخت مقابلہ رہا اور ایک سکنڈ سے بھی کم وقت کی بہتری کے ساتھ لیما کو اول مقام حاصل ہوا ۔ کپراپ نے 1:08:35 گھنٹے میں یہ دوڑ مکمل کی تھی ۔ مردوں اور خواتین کے زمرہ میں اول مقام حاصل کرنے والوں کو فی کس 27,000 ڈالرس کی انعامی رقم حاصل ہوئی ۔ مینس فاتح لیگیس نے کہا کہ وہ دہلی ہاف مراتھن میں پہلی مرتبہ شریک ہوئے ہیں اور یہاں انہوں نے اپنے شخصی ریکارڈ کو بہتر بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس لئے بھی زیادہ اطمینان بخش کارکردگی ہے کیونکہ ٹاپ چھ اتھیلیٹس نے اس میں سخت مزاحمت کی تھی ۔ عالمی ریکارڈ ہولڈر درمیان میں متاثدر ہونے کے بعد بھی تیسرے نمبر تک پہونچنے میں کامیاب رہے اور ان کے چہرے سے طمانیت چھلک رہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ 8 کیلومیٹر کے فاصلے پر رک جانے کے بعد بھی وہ تیسرے مقام پر پہونچے ہیں اور اس صورتحال کے مطابق وہ اپنی کارکردگی سے مطمئن اور خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو واقعہ پیش آیا وہ افسوسناک تھا ۔ انہیں رکنا پڑا تھا ۔ خواتین کے زمرہ کی فاتح لیما نے کہا کہ گذشتہ ہاف مراتھن میں وہ چوتھے نمبر پر رہی تھیں ایسے میں وہ آج کے نتیجہ سے زیادہ کچھ بھی امید نہیں رکھ سکتی تھیں۔ وہ آئندہ سال بھی یہاں آئیں گی تاکہ اپنے خطاب کا دفاع کرسکیں۔ دہلی میں یہ دوڑ بہترین انداز میں منعقد کی گئی ہے ۔ حالانکہ دہلی میں آلودگی کی سطح کی وجہ سے اکثر و بیشتر تنقیدیں ہوتی رہتی ہیں لیکن اس بار کی ہاف مراتھن میں حصہ لینے والے اتھیلیٹس نے یہاں کے معتدل موسم کی ستائش کی ہے اور کہا کہ یہ نہ زیادہ گرم موسم تھا اور نہ زیادہ سرد ۔ جن راستوں پر اس دوڑ کا اہتمام کیا گیا تھا وہاں صبح سے جشن کا ماحول تھا ۔ تقریبا 30 ہزار افراد اس دوڑ کا حصہ بننے کیلئے چلے آئے تھے ۔ دوڑ کا آغاز جواہر لال نہرو اسٹیڈیم سے ہوا تھا اور تمام شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والی شخصیتیں اس موقع پر موجود تھیں۔ ہندوستانیوں میں ہتیندر سنگھ راوت اور للیتا ببر نے مردوں و خواتین کے زمرہ میں اول مقام حاصل کیا ۔ مردوں کے زمرہ میں گوپی ٹی دوسرے اور محمد یونس تیسرے مقام پر رہے ۔