آندھرا پردیش و تلنگانہ میں آر ٹی سی کی آمدنی میں اضافہ کی کوشش

حیدرآباد ۔ 31 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ و آندھرا پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن انتظامیہ دونوں ریاستوں میں آر ٹی سی بس مسافرین کے لیے فراہم کی جانے والی سہولتوں میں مزید بہتری پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ آر ٹی سی کی آمدنی میں اضافہ کرنے پر اپنی خصوصی توجہ مرکوز کررہا ہے ۔ علاوہ ازیں مسافروں کو سفر کی مزید سہولتوں کی فراہمی کے ایک حصہ کے طور پر سال نو سے آندھرا پردیش میں 1000 اور ریاست تلنگانہ میں 1300 نئی بسیں چلانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ آج یہاں بس بھون میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر پورنا چندر راؤ مینجنگ ڈائرکٹر آر ٹی سی نے یہ بات بتائی اور کہا کہ آر ٹی سی کی آمدنی میں اضافہ کے لیے کئے جانے والے اقدامات کے باعث یومیہ تین کروڑ روپئے کے خسارہ کو گھٹاتے ہوئے ایک تا دیڑھ کروڑ تک کیا گیا اور آر ٹی سی بس حادثوں کے واقعات میں بھی زائد از 38 فیصد کی کمی کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ بسوں کو مقررہ اوقات کے مطابق چلانے پر توجہ دی گئی ۔ جس کی وجہ سے آر ٹی سی کی آمدنی میں اضافہ ہوا

اور دیہی عوام کے لیے بھی بہتر سفر کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے 400 نئی بسیں چلانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ مینجنگ ڈائرکٹر آر ٹی سی نے کہا کہ نئی عصری ٹکنالوجی سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے بسوں کے مقام کی نشاندہی ، بسوں کی آمد کے اوقات کا اندازہ لگانے کے لیے اسمارٹ فون اپلیکیشن کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ بسوں اور بس اسٹیشن میں صفائی سفر کی سہولتوں سے متعلق و دیگر شکایتیں بھی اسمارٹ فون کے ذریعہ راست انتظامیہ سے رجوع کی جاسکتی ہیں یا درج کی جاسکتی ہیں ۔ مسٹر پورنا چندر راؤ نے بتایا کہ وہیکل ٹریکنگ شعبہ کو مزید مستحکم بنانے کے لیے فرانس ، اسپین و دیگر ممالک کے ممتاز ماہرین سے مفید مشورہ حاصل کئے جارہے ہیں ۔ نئے بس پاسیس جاری کرنے کے طریقہ کار کو روبہ عمل لایا جارہا ہے ۔ جس سے آسانی کے ساتھ ہر کوئی خواہ طلباء ہوں کے سرکاری ملازمین ہوں اپنے بس پاسیس کی تجدید کرواسکتے ہیں اور نئے بس پاسیس حاصل کرسکتے ہیں ۔ اس طرح بس پاس کے حصول کے لیے آئندہ سے طویل قطاروں میں گھنٹوں انتظار کرنا نہیں پڑے گا اور بہت جلد آن لائن بس پاسیس کے رینیول کروانے کی سہولتیں بھی فراہم کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی میں ایندھن ( ڈیزل ) بچت کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں اور ان اقدامات کے ایک حصہ کے طور پر بائیو ڈیزل بھی استعمال کیا جارہا ہے ۔ مینجنگ ڈائرکٹر آر ٹی سی نے اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ آر ٹی سی عہدیداروں کے زیر استعمال گاڑیوں کے لیے ڈرائیورس کی خدمات حاصل کی جارہی تھیں ۔ جس سے بسوں کے لیے بعض اوقات ڈرائیورس کی کمی پائی جارہی تھی ۔ جس کے پیش نظر عہدیداران آر ٹی سی کی فی الوقت استعمال کی جانے والی گاڑیوں کو روک کر ان عہدیداروں کے لیے ہائیر پر گاڑیاں حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن اس کا باقاعدہ کوئی اعلان نہیں کیا گیا ۔ اس طریقہ کار کو بہت جلد روبہ عمل لایا جائے گا تاکہ مصارف میں بھی کافی حد تک کمی کی جاسکے ۔ مسٹر پورنا چندرا راؤ نے کہا کہ آر ٹی سی کی تقسیم کا عمل جاری ہے اور تقسیم کے عمل کو بہت جلد مکمل کرلیے جانے کی توقع کا اظہار کیا اور بتایا کہ گذشتہ پانچ سال کے دوران آر ٹی سی کو 1300 کروڑ روپئے کا خسارہ ( نقصان ) پیش آیا ۔ جس میں تلنگانہ علاقہ سے 417 کروڑ اور آندھرا پردیش علاقہ سے 899 کروڑ روپئے شامل ہیں اور اس طرح آر ٹی سی فی الوقت خسارہ سے دو چار ہے ۔ تاہم دو ریاستی حکومتیں بھی آر ٹی سی کو مناسب انداز میں مالی امداد فراہم کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ عرصہ کے دوران بس کرایوں میں اضافہ کیا گیا لیکن آر ٹی سی کو اس اضافہ سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ مینجنگ ڈائرکٹر آر ٹی سی نے بتایا کہ ملازمین آر ٹی سی کو 27 فیصد عبوری راحت فراہم کی گئی جس سے آر ٹی سی پر 325 کروڑ روپئے کا زائد بوجھ عائد ہوا ۔ جب کہ آر ٹی سی میں اب تک 17000 کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات باقاعدہ بنائی گئیں اور آر ٹی سی کے مصارف میں کمی کی گئی ۔ سولار پاور پلانٹس بس ڈپوز میں نصب کئے گئے ۔ اس موقعہ پر مسٹر رویندر سکریٹری جی وی رمنا راؤ جوائنٹ مینجنگ ڈائرکٹر گوپال راؤ ڈائرکٹر ویجلنس اینڈ سیکوریٹی و دیگر ایکزیکٹیو ڈاکٹرس بھی موجود تھے ۔۔