آندھرا پردیش میں 4 خانگی یونیورسٹیوںکا قیام

کابینہ کی منظوری ۔ فینانشیل ایجوکیشن یونیورسٹی کیلئے گرین سگنل
حیدرآباد۔31اکٹوبر ( سیاست نیوز) آندھراپردیش میں چار خانگی یونیورسٹیوں کے قیام کی ریاستی کابینہ نے منظوری دی ہے جس میں شری سٹی میں ایک اور وشاکھاپٹنم میںدو کے علاوہ ضلع چتور میں ایک خانگی یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں بعض اہم فیصلے کئے گئے ۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ کہا کہ کابینہ نے ریاست میں فینانشیل ایجوکیشن یونیورسٹی کا قیام عمل میں لانے کیلئے گرین سگنل دیا ہے ۔علاوہ ازیں کابینہ نے ریاست میں بند پڑی ہوئی ٹکسٹائلس کمپنیوں کو 300تا 350کروڑ روپئے برقی سبسیڈی دینے یا حکومت ہی برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ وشاکھاپٹنم میں ویزاگ اوپن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے بجائے وشاکھاپٹنم میٹرو ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے قیام کا مسئلہ بھی کابینہ کے اجلاس میں موضوع بحث رہا ۔ تاہم آئندہ کابینہ کے اجلاس میں اس کو قطعی شکل دے کر منظوری دینے سے اتفاق کیا گیا ۔ مدھورا واڑہ میں 400 ایکڑ اراضی حاصل کرنے کیلئے سی آر ڈی اے خطوط پر پیاکیج دینے کا بھی کابینہ میں فیصلہ کیا گیا ۔ اس کے علاوہ بتایا گیا کہ کابینہ کے اجلاس میں سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی غوروخوص کیا گیا  اور تلگودیشم کی جانب سے ماہ نومبر کے پہلے ہفتہ سے ریاست میں منظم کی جانے والی جناچیتنیہ یاترا پر خصوصی توجہ دینے کی کابینی رفقاء کو چندرا بابو نائیڈو نے خصوصی ہدایات دیں اور کہا کہ جنا چیتنیہ یاترا میں تال میل کی برقراری کیلئے وزراء کو ذمہ داری نبھانا ہوگا ۔ علاوہ  ہر ماہ اپنے حلقہ اسمبلی میں کم از کم دس روز مختلف پروگراموں کا انعقاد عمل میں لاتے ہوئے شرکت کرنے کی وزراء کو ہدایت دی ۔ اسی ذرائع نے بتایا کہ اپنے آبائی ضلع اور ڈسٹرکٹ اچنارج بنائے گئے ضلع میں دس‘ دس یوم جنا چیتنیہ یاتراؤں میں شریک رہنے کی چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اپنے کابینی رفقاء کو سخت ہدایات دیں ۔