آندھرا پردیش احاطہ اسمبلی سے ڈاکٹر وائی ایس آر کی تصویر نکال دی گئی، وائی ایس آر سی پی کا احتجاج

حیدرآباد /31 جولائی (سیاست نیوز) وائی ایس آر کانگریس کے ارکان اسمبلی و قانون ساز کونسل نے آج آندھرا پردیش اسمبلی سکریٹری کے آفس پر احتجاجی دھرنا منظم کرتے ہوئے احاطہ اسمبلی سے ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کی تصویر نکالنے پر سخت اعتراض کیا اور آئندہ اسمبلی کے اجلاس سے قبل تصویر نہ لگائی گئی تو احتجاجی دھرنا منظم کرنے کا انتباہ دیا۔ واضح رہے کہ تین دن قبل آندھرا پردیش اسمبلی کے انچارج سکریٹری ستیہ نارائنا نے احاطہ اسمبلی سے راج شیکھر ریڈی کی تصور کو نکال دیا تھا۔ آج وائی ایس آر کانگریس کے ارکان اسمبلی و قانون ساز کونسل نے اسپیکر اسمبلی کوڈیلا شیوا پرساد سے ملاقات کے لئے اسمبلی پہنچے، لیکن ان کی عدم موجودگی پر اسمبلی سکریٹری کے آفس پر احتجاجی دھرنا منظم کرتے ہوئے تصویر نکالنے کے عمل کی سخت مذمت کی۔ اس دوران ستیہ نارائنا نے احتجاجی ارکان سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں ڈاکٹر ریڈی کی تصویر دکھائی اور بتایا کہ اسپیکر اسمبلی کی ہدایت پر ہی انھوں نے تصویر نکالی ہے، تاہم وائی ایس آر کانگریس کے ارکان نے انھیں دوبارہ تصویر اسی مقام پر لگانے کا مشورہ دیا، جب کہ سکریٹری اسمبلی نے ارکان کو تیقن دیا کہ وہ اس مسئلہ پر اسپیکر اسمبلی سے بات چیت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرسکیں گے۔ دریں اثناء وائی ایس آر کانگریس کے سینئر قائد و رکن قانون ساز کونسل اُما ریڈی وینکٹیشورلو نے کہا کہ راج شیکھر ریڈی بحیثیت چیف منسٹر فضائی حادثہ میں ہلاک ہوئے تھے۔ اس وقت اسپیکر اسمبلی کے فیصلہ کے بعد ہی احاطہ اسمبلی میں ان کی تصویر لگائی گئی تھی، لہذا ایک اسپیکر کے فیصلہ پر اعتراض کرنا، احاطہ اسمبلی سے تصویر کا ہٹانا اور کسی کی تصویر کو سیاسی عینک سے دیکھنا غیر درست ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ اسمبلی اجلاس سے قبل اگر راج شیکھر ریڈی کی تصویر اسی مقام پر نہیں لگائی گئی تو وائی ایس آر کانگریس بڑے پیمانے پر احتجاج کرے گی۔