آندھراپردیش میں اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی

کرنول ۔5ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سابق رکن اسمبلی کرنول ورکن سی پی ایم پارٹی مسٹر ایم اے غفور نے بتایاکہ ریاست آندھراپردیس حکومت مسلم اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کونہ تو مناسب بجٹ دیا جارہا ہے اورنہ ہی انتخابات کے دوران کیے گئے وعدوں کو پائے تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے انہون نے بتایا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد سے آج تک اردو اکاڈمی کا قیام عمل میں نہیں آیااور نہ ہی حج ہاؤس کی تعمیر عمل میں آئی اتنا ہی نہیں بلکہ 15اگست 2014کو کیاگیا وعدہ کہ اردو یونیورسٹی کا قیام کرنول میں عمل میں آئیگا وہ بھی نہیں ہوپایا ۔جناب غفور نے کہا کہ اردو اکاڈمی ،حج ہاؤس اور اردو یونیورسٹی کو لیکرحکومت سنجید ہ نہیں ہے دوسری جانب تلنگانہ حکومت اردو اکاڈمی کے ذریعہ کالم نگاروں صحافیوں ،شعراء،ادباء، کی حوصلہ افزائی کے تعاون کررہی ہے جبکہ ریاست آندھرا پردیس میں آج تک کسی بھی قسم کے تعاون کام عمل میں نہیں آیا انہوں نے بابو پر الزام عائد کیا کہ حج ہاؤس کا قیام کو لیکر بابو خود فیصلہ نہیں لیے ہیں بلکہ کبھی وہ خود کہتے ہیں کہ حج ہاؤس کڑپہ میں بنایا جائیگا اور کبھی گنٹور اور وجئے واڑہ کی بات کی جاتی ہے ۔انہوں نے بتا یا کہ ریاستی سرکا ر اوقافی جائیداد کو لیکر بھی سنجید ہ نظر نہیں آرہی ہے کیونکہ آئے دن اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضے بڑھتے چلے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر برائے اقلیتی بہبود رگوناتھ کو ئی قابل آدمی نہیں ہے سابق رکن اسمبلی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت ریاست آندھرا پردیس میں طبی کالج کا قیام عمل میں لائے کیونکہ ریاست کی تقسیم کے بعد اب آندھراپر دیس میں ایک بھی سرکاری طبیہ کالج نہیں ہے ۔