آندھراپردیش میںسرکاری ملازمین کے تبادلہ پر پابندی

جنم بھومی اور میرا گاؤںپروگرام کے پیش نظر حکومت کا فیصلہ
حیدرآباد۔29۔ ستمبر (سیاست نیوز) آندھراپردیش حکومت نے 2 اکتوبر تا 20 اکتوبر اپنے ملازمین کے تبادلوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ جنم بھومی اور مااورو (میرا گاؤں) پروگراموں پر موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے آندھراپردیش حکومت نے ملازمین کے تبادلوں پر روک لگادی ہے۔ جنم بھومی پروگرام کا آندھراپردیش میں 2 اکتوبر سے آغاز ہوگا۔ اس پروگرام کے اختتام کے بعد 20 اکتوبر سے ملازمین کے تبادلوں کی کارروائی شروع کی جاسکتی ہے ۔ وزیر فینانس آندھراپردیش وائی رام کرشنوڈو نے تبادلوں پر امتناع کے احکامات جاری کئے۔ گاندھی جینتی کے موقع پر آندھراپردیش میں جنم بھومی اور مااورو جیسی اسکیمات کا آغاز ہوگا ۔ ان دونوں پروگراموں میں تمام محکمہ جات کو شامل کیا گیا ہے ۔ تمام ملازمین کی اس پروگرام میں شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے تبادلوں پر روک لگادی گئی۔ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو جنم بھومی پروگرام پر خصوصی توجہ مرکوز کرچکے ہیں اور اس پروگرام کی تفصیلات طئے کرنے کیلئے انہوں نے کل 30 ستمبر کو حیدرآباد میں تمام محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کیا ہے ۔اس سلسلہ میں آج وزیر فینانس آندھراپردیش مسٹر وائی راما کرشنوڈو نے احکامات جاری کئے اور بتایا جاتا ہے کہ حکومت آندھراپردیش نے 10 اکٹوبر سے قبل ہی تمام محکمہ جات میں ملازمین کے تبادلوں کی کارروائی کو مکمل کرلینے کے لئے احکامات جاری کئے تھے لیکن حکومت آندھراپردیش نے 2 اکٹوبر گاندھی جینتی کو پیش نظر رکھتے ہوئے جنم بھومی اور ہمارا گاؤں پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور ان پروگراموں میں تمام عہدیدار مکمل طورپر حصہ لینے کی وجہ سے مقررہ تاریخوں میں تبادلوں کے عمل کو شروع کرنا ممکن نہیں ہوسکے گا بلکہ عہدیداروں کی مصروفیت کی وجہ سے مشکلات بھی پیش آسکیں گی لہذا ان تمام وجوہات کی بنیاد پر ہی آندھراپردیش حکومت نے اپنے ملازمین کے تبادلوں کا عمل روک دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔