آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کو عالمی قائدین کا خراج عقیدت

اسلام آباد ؍ واشنگٹن ؍ ماسکو ۔ 17 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے انتقال کے بعد عالمی سطح پر سربراہان مملکت اور دیگر قائدین کی جانب سے خراج عقیدت کا سلسلہ جاری ہے۔ پڑوسی ملک پاکستان نے آنجہانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آنجہانی قائد ہندوپاک کے تعلقات میں تبدیلی لانے کوشاں تھے اور علاقائی تعاون کی ہمیشہ تائید کیا کرتے تھے۔ پاکستان کے ہونے والے وزیراعظم عمران خان نے بھی واجپائی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوپاک کے درمیان قیام امن کی کوششوں کیلئے واجپائی کے رول کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ دفترخارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ ہمیں واجپائی کے انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔ پی ایم ایل (این) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ واجپائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے ہندوپاک کے درمیان پائیدار امن کیلئے سنجیدہ کوششیں کی تھیں۔ نواز شریف اس وقت بدعنوانیوں کے معاملات میں قصوروار پائے جانے پر راولپنڈی کی اڈیالا جیل میں اپنی بیٹی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کے ساتھ قید ہیں۔ دوسری طرف دیگر ممالک کے اعلیٰ سطحی قائدین نے بھی واجپائی کے انتقال پر اپنا خراج عقیدت پیش کیا جن میں امریکہ اور روس کے نام قابل ذکر ہیں۔ واجپائی کے انتقال پر صدر روس ولادیمیر پوٹن نے صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند اور وزیراعظم نریندر مودی کے نام ایک تعزیتی پیغام روانہ کیا اور واجپائی کو ایک غیرمعمولی قائد اور مقرر قرار دیا۔ پوٹن نے نہ صرف واجپائی کے ارکان خاندان بلکہ ہندوستانی عوام کے ساتھ بھی اظہارتعزیت کیا اور کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں موصوف ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ دریں اثناء امریکی وزیرخارجہ مائیکل پومپیو نے کہا کہ واجپائی جی کی یہ خوبی تھی کہ انہوں نے اس بات کو بہت پہلے ہی محسوس کرلیا تھا کہ ہند ۔ امریکہ تعلقات اور شراکت داری مستحکم عالمی معیشت میں اپنا اہم رول ادا کرے گی اور آج بھی واجپائی کے ان نظریات کی بنیاد پر دونوں ممالک (ہند ۔ امریکہ) استفادہ کررہے ہیں۔ انہوں نے بھی وہی رسمی جملے دہرائے کہ امریکی حکومت اور امریکی عوام کی جانب سے وہ تہہ دل سے اظہارتعزیت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نیپال کے پی شرما اولی نے اظہارتعزیت کیلئے ٹوئیٹر کا استعمال کیا اور کہا کہ انہیں واجپائی جی کے انتقال کا بہت افسوس ہوا۔ بھگوان ان کی آتما کو شانتی دے۔ صدر سری لنکا میتھری پالا سری سینا اور وزیراعظم رانیل وکرم سنگھے نے بھی واجپائی کے انتقال پر تعزیتی پیغامات روانہ کئے۔ وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ نے واجپائی کو ایک بہترین دوست قرار دیا اور کہا کہ بنگلہ دیش میں بھی ان کا بیحد احترام کیا جاتا تھا۔ صدر مالدیپ عبداللہ یامین عبدالقیوم نے صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کے نام ایک تعزیتی پیغام روانہ کیا جس میں واجپائی کے انتقال پر شدید دکھ کا اظہار کیا گیا۔
اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ڈائرکٹر جنرل یوول روٹیم نے کہا کہ انہیں ہندوستان کے قدآور قائد واجپائی جی کے انتقال پر بیحد افسوس ہوا جبکہ بھوٹان کے سابق وزیراعظم شیرنگ ٹوگبے نے بھی ٹوئیٹر پر آنجہانی واجپائی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ یاد رہیکہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کا 93 سال کی عمر میں کل (16 اگست) طویل علالت کے بعد نئی دہلی میں انتقال ہوگیا تھا۔