آلیر میں مسلم نوجوانوں کے انکاونٹر کے خلاف مسلم یونائٹیڈ فورم کی شدید برہمی

حیدرآباد ۔ 29 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز) : آلیر انکاونٹر واقعہ میں چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راو اور حکومت کے رویہ سے برہم مسلم مذہبی قائدین نے ایک مرتبہ پھر یونائٹیڈ مسلم فورم کے بیانر تلے چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے جب کہ سابق میں مشترکہ مجلس عمل نے چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے سی بی آئی یا برسر خدمت ہائی کورٹ جج سے آلیر انکاونٹر کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا ۔ مسلم یونائٹیڈ فورم میں موجود مذہبی تنظیموں کے ذمہ داران کا ایک اہم اجلاس آج کل ہند مجلس تعمیر ملت کے دفتر مدینہ منشن نارائن گوڑہ میں زیر صدارت مولانا محمد عبدالرحیم قریشی منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں آلیر انکاونٹر کے علاوہ ریاست تلنگانہ میں وقف امور بالخصوص وقف بورڈ کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا ۔ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ مسلم یونائٹیڈ فورم کی جانب سے تلنگانہ کے اضلاع میں احتجاجی جلسے منعقد کئے جائیں گے اور اس سلسلہ کا پہلا جلسہ 5 مئی کو ضلع نظام آباد میں منعقد ہوگا ۔ آج منعقدہ اجلاس میں مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین صابری ، مولانا سید قبول پاشاہ قادری شطاری ، مولانا رحیم الدین انصاری ، مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ ، مولانا سید احمد الحسینی المعروف سعید قادری ، مولانا سید شاہ فضل اللہ قادری الموسوی ، مولانا محمد معراج الدین ابرار ، مولانا سید تقی رضا عابدی ، مولانا سید اکرم پاشاہ تخت نشین ، مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم ، مولانا عبدالغفار خاں سلامی ، مولانا سید محمد احمد جمیل ، جناب ضیاالدین نیر ، جناب منیر الدین مختار ، جناب عمر احمد شفیق کے علاوہ دیگر نے شرکت کی ۔ اس اجلاس میں کسی سیاسی جماعت کے قائد نے شرکت نہیں کی ۔

بتایا جاتا ہے کہ مسلم یونائٹیڈ فورم میں کوئی سیاسی جماعت رکن نہیں ہے جب کہ مشترکہ مجلس عمل میں مخصوص مسلم سیاسی جماعتوں کو رکنیت فراہم کی گئی تھی اور سیاسی قیادت کی زیر قیادت مذہبی قائدین نے ایک مرتبہ آلیر انکاونٹر معاملہ میں چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے نمائندگی کرلی ہے ۔ جس کے کوئی مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے اور اب مسلم یونائٹیڈ فورم چیف منسٹر سے نہ صرف آلیر انکاونٹر پر ملاقات کرے گی بلکہ اس ملاقات کے دوران ریاستی وقف بورڈ کی حالت زار پر بھی نمائندگی کرتے ہوئے اس بات کی خواہش کی جائے گی کہ وقف بورڈ کے جاریہ تعطل کو فی الفور ختم کیا جائے ۔ اجلاس کے دوران جمیع علماء و مشائخین نے اس بات کا فیصلہ کیا کہ مسلم یونائٹیڈ فورم ہائی کورٹ میں جاری آلیر انکاونٹر کے خلاف دائر مقدمہ میں فریق بنے گا ۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب اس اجلاس میں فورم کی جانب سے آلیر انکاونٹر کے خلاف دھرنے واحتجاجی مظاہروں کے انعقاد کی تجویز پر بھی غور کیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اگر جلسوں کے انعقاد کے باوجود حکومت پر مزید دباؤ کی ضرورت محسوس ہوتی ہے اور مطالبات قبول نہیں کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں دھرنے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا ۔۔