آئندہ ماہ پارلیمنٹ کا توسیعی سرمائی سیشن

علی الحساب بجٹ اور ریل بجٹ کی منظوری متوقع
نئی دہلی ۔ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پندرہویں لوک سبھا کا آخری سیشن آئندہ ماہ کے اوائل میں منعقد ہوگا جو تقریباً 15 دن جاری رہے گا۔ اس سیشن میں توقع ہیکہ لوک سبھا انتخابات منعقد شدنی اپریل ۔ مئی سے قبل علی الحساب بجٹ منظور کیا جائے گا۔ وزیر پارلیمانی امور کمل ناتھ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فبروری کے ابتدائی پندرہواڑے میں پارلیمنٹ سیشن منعقد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عام طور پر روایت رہی ہیکہ یہ سیشن 15 دن یا 10 نشستوں کیلئے ہوتا ہے۔ ہم نے ابھی اس تعلق سے فیصلہ نہیں کیا ہے۔

حکومت بعض اہم قانون سازیوں کی منظوری کا بھی منصوبہ رکھتی ہے جن میں انسداد کرپشن قانون سازی شامل ہے۔ کانگریس نائب صدر راہول گاندھی نے اس ضمن میں پہل کی ہے اور یہ کانگریس ایجنڈہ کا ایک حصہ ہے۔ کمل ناتھ نے کہا کہ علی الحساب بجٹ اور ریلوے بجٹ کی علی الحساب منظوری کے ساتھ ساتھ دیگر قوانین کی منظوری بھی متوقع ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا کہ انتخابات کے پیش نظر حکومت ان بلس کی منظوری چاہتی ہے۔ کئی بلوں بشمول جوڈیشیل اکاونٹیبیلٹی بل، پریونشن آف کرپشن (ترمیمی بل) کو پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہے۔

پارلیمانی چناؤ : کانگریس کے 150 تا 200 امیدواروں کو اس ماہ قطعیت
نئی دہلی ۔ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ راہول گاندھی لوک سبھا انتخابات کیلئے امیدواروں کے عاجلانہ اعلان کے مشتاق ہیں، کانگریس نے سمجھا جاتا ہے کہ اس ماہ کے ختم تک 150 تا 200 نامزدگیوں کی فہرست پیش کردینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ لوک سبھا چناؤ ممکنہ طور پر اپریل۔ مئی میں منعقد شدنی ہیں اور اس فیصلہ سے امیدواروں کو انتخابات کی تیاری کیلئے کم از کم تین ماہ کا وقت دے گا۔

ایک سینئر پارٹی عہدیدار نے کہا کہ امیدواروں کو قطعیت دینے کا عمل 17 جنوری کی اے آئی سی سی میٹنگ کے فوری بعد شروع ہوجائے گا۔ اے آئی سی سی عہدیدار نے جو اس عمل سے قریبی طور پر واقف ہے، کہا کہ امیدواروں کی مختصر فہرست تیار کرنے کیلئے اسکرین کمیٹی کی میٹنگ اے آئی سی سی اجلاس کے فوری بعد منعقد ہوگی اور ’’ہم ختم جنوری تک 100 لوک سبھا نشستوں سے کہیں زیادہ کیلئے امیدواروں کا فیصلہ کرلیں گے‘‘۔ ذرائع نے کہا کہ راہول گاندھی چاہتے ہیں کہ امیدواروں کو لوک سبھا انتخابات کیلئے تیاری کرنے معقول وقت دیا جائے ۔