احمد آباد، 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پھانسی کی سزا پا چکے دہشت گرد اور انڈین مجاہدین کے بانی محمد احمد سدپا عرف یٰسین بھٹکل اور کئی دھماکوں اور دیگر دہشت گردانہ واقعات میں اس کے ساتھی اسعد اللہ اختر عرف ہڈی کو گجرات کے احمد آباد میں 27 جولائی 2008 کو ہوئے سلسلہ وار دھماکوں کے معاملے کی جانچ کے سلسلے میں آج سخت سیکورٹی میں یہاں لایا گیا۔احمد آباد میں قریب ڈیڑھ گھنٹے میں ہوئے 20 دھماکوں میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔ یٰسین اور اسعد کو قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) نے بہار اور نیپال کی سرحد سے 28 اگست 2013 کو پکڑا تھا۔ وہ بنگلور اور وارانسی میں 2010 میں، پنے میں 2012 اور ممبئی اور حیدرآباد میں 2013 میں ہوئے دھماکوں سمیت ایسے کئی دیگر واقعات کا اہم ماسٹر مائنڈ تھا۔گزشتہ برس دسمبر میں حیدرآباد میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے اسے پھانسی کی سزا سنائی تھی جس کے بعد سے وہ دہلی میں ہائی سیکورٹی والی تہاڑ جیل میں بند تھا۔ احمد آباد پولیس کی کرائم برانچ طویل اسے حراست میں لینے کے لئے کوشش کررہی تھی۔ کل عدالت سے منظوری ملنے کے بعد یٰسین کو آج ہوائی جہاز سے یہاں لایا گیا اور ایک بلٹ پروف گاڑی میں اسے ہوائی اڈے سے لایا گیا۔ اسعد کو اس سے پہلے ہی یہاں لا یا جاچکا تھا۔کرائم برانچ کے ایک افسر نے بتایا کہ دونوں کو الگ الگ لایا گیا ہے ۔ ان سے احمد آباد دھماکہ کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ضرورت پڑنے پر انہیں سورت بھی لے جایا جا سکتا ہے جہاں ان کے ہی اشارے پر سلسلسہ وار دھماکے کی ایک کوشش ناکام ہو گئی تھی۔