ہندوستان کو اعلیٰ ٹکنالوجی تجارت کی فہرست میں شامل کرنے امریکی فیصلے کا خیرمقدم

نئی دہلی ۔ 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے ہندوستان کوخصوصی زمرے میں رکھنے کے امریکہ کے اعلان کا آج خیرمقدم کیا اور اسے امریکہ کی طرف سے ہندوستان کو ایک بڑے دفاعی پارٹنر کے طورپر تسلیم کرنے کا ثبوت قراردیا اور کہا کہ اس فیصلے سے اعلی ٹکنالوجی والی اشیاء کی تجارت میں سہولت ہوجائے گی۔وزارت خارجہ کی طرف سے آج بیان میں کہا گیا ہے ” ہم امریکی حکومت کے ہندوستان کو محکمہ کامرس کی طرف سے اسٹریٹیجک ٹریڈ آتھورائزیشن لائسنس کے ٹے ئر ایک میں شامل کرنے فیصلے کے سلسلے میں امریکی وزیر تجارت ولبر راس کی جانب سے 30جولائی 2018کو انڈو پیسفک بزنس فورم میں کئے گئے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔” یہ اعلان ہندوستان کو امریکہ کے ایک بڑے دفاعی پارٹنر کے طورپر تسلیم کرنے کا مظہر ہے۔
یہ ہندوستان کو کثیر رخی ایکسپورٹ کنٹرول نظام کے ذمہ دار رکن کے طورپر تسلیم کئے جانے کا بھی ثبوت ہے ۔وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس قدم سے دفاع اور اعلی ٹکنالوجی کے شعبے میں ہند۔ امریکی تجارت اور ٹکنالوجی تعاون کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ہم امریکہ کی طرف سے اس فیصلے کو جلد از جلد نافذ العمل کئے جانے کے منتظر ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے سے ہندوستان اعلی ٹکنالوجی تجارت اور ایکسپورٹ کے ضمن میں ناٹو کے رکن ملکوں کے برابر میں آگیا ہے ۔ایک ایسے وقت میں جب کہ ہندوستان او رامریکہ کے درمیان امیگریشن اور تجارت کے علاوہ ایران او رروس سمیت تیسرے ملکوں کے ساتھ تیل اور دفاعی تجارت کے معاملے میں بعض اختلافات دکھائی دے رہے ہیں یہ تازہ ترین فیصلہ ہندوستان کے تئیں امریکہ کے مثبت رویے کو اجاگر کرتا ہے ۔امریکہ میں ہندوستان کے سفیر نوتیج سرنا نے واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کی علامت ہے بلکہ ایک اقتصادی اور سیکورٹی پارٹنر کے طورپر ہندوستان کی صلاحیتوں کا اعتراف بھی ہے ۔