سدی پیٹ۔/30اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ اسمبلی سدی پیٹ میں رائے دہی 4بجے تک 52فیصد رہی۔ حلقہ اسمبلی سدی پیٹ میں جملہ رائے دہندوں کی تعداد 2,02359 ہے اور یہ حلقہ تین منڈلوں پر مشتمل ہے۔ مرد رائے دہندوں کی تعداد 1,0107 ہے جبکہ خواتین کی 1,0127 لاکھ ہے، رائے دہی صبح 7بجے سے شروع ہوئی۔ ابتداء سے ہی پولنگ بوتھس پر لمبی لمبی مرد اور خواتین کی قطاریں دیکھی گئیں۔ حلقہ پارلیمنٹ میدک کے امیدوار و بانی ٹی آر ایس مسٹر کے چندر شیکھر راؤ اپنی اہلیہ کے ساتھ بذریعہ کاپٹر اپنے وطن عزیز چنتہ مڑکہ ٹھیک صبح 10:20 بجے پہنچ کر حق رائے دہی استعمال کیا۔ بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام ٹی آر ایس پارٹی کی جدوجہد سے ہوا۔
تلنگانہ کی عوام پہلی مرتبہ علحدہ ریاست تلنگانہ کے حق میں رائے دہی استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے اس بات کا انکشاف کیاکہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی ہی برسراقتدار آئے گی۔ قبل ازیں حلقہ اسمبلی سدی پیٹ کے امیدوار و قائد ٹی آر ایس مسٹر ٹی ہریش راؤ نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مستقر سدی پیٹ بریلنٹ اسکول میں ٹھیک صبح 7:15 بجے حق رائے دہی استعمال کیا۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اب کی مرتبہ رائے دہندوں سے خواہش کی کہ رائے دہی میں اضافہ کرنے کیلئے الیکشن کمیشن نے رائے دہندوں کی ہمت افزائی کی جو قابل ستائش ہے۔ کانگریس امیدوار مسٹر ٹی سرینواس گوڑ نے بھی صبح 7:15 بجے رائے دہی استعمال کیا۔ تلگودیشم کے حلیف بی جے پی امیدوار سی ودیا ساگر نے 9:30 بجے حق رائے دہی استعمال کیا۔ پولنگ بوتھس پر طبی و دیگر بنیادی سہولیات کی گئی تھیں اورپولیس کا معقول بندوبست دیکھا گیا۔ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔