حیدرآباد 30 ڈسمبر ( این ایس ایس ) اننت پور کے کانگریس لیڈر و رکن اسمبلی جے سی دیواکر ریڈی نے آج ایک اور سنسنی خیز ریمارک کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تقسیم عمل میں آئے یا نہ آئے وہ کانگریس میں نہیں رہیں گے ۔ اننت پور میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جے سی دیواکر ریڈی نے یہ ریمارک کیا کہ چاہے ریاست کی تقسیم عمل میں آئے یا نہ آئے وہ کانگریس پارٹی میں نہیں رہیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے مستقبل کا 31 جنوری کے بعد اعلان کرینگے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ کئی سیاسی جماعتیں انہیں شامل ہونے کی دعوت دے رہی ہیں کیونکہ وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس دوران ریاستی وزیر چھوٹی آبپاشی مسٹر ٹی جی وینکٹیش نے کہا کہ انہیں ابھی بھی امید ہے کہ ریاست کی تقسیم کو روکا جاسکتا ہے ۔
حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وینکٹیش نے کہا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی ‘ صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈواور وائی ایس آر کانگریس کے صدر جگن موہن ریڈی نے سمیکھیا آندھرا پردیش کی تائید کی ہے ۔ یہ ادعا کرتے ہوئے کہ انہیں مختلف جماعتوں سے فون کالس مل رہے ہیں کہ وہ کانگریس چھوڑ کر ان کے ساتھ شامل ہوجائیں مسٹر وینکٹیش نے کہا کہ اگر ریاست کی تقسیم عمل میں لائی جاتی ہے تو پھر وہ اپنے حلقہ کے رائے دہندوں اور عام سے مشاورت کرنے اور تبادلہ خیال کرنے کے بعد وہ اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا تعین کرینگے ۔ انہوں نے تاہم واضح طور پر اس تعلق سے کچھ بھی کہنے سے گریز کیا کہ آیا وہ کانگریس میں شامل رہیں گے یا پارٹی سے علیحدگی اختیار کرینگے ۔