خودکش بمبار کا امکان مسترد،اے ٹی ایس سربراہ راکیش ماریہ کا بیان ۔ ایک گاڑی کے مالک کا گجرات سے تعلق
ممبئی 16 جولائی ( یو این آئی ۔ پی ٹی آئی ) مہاراشٹرا انسداد دہشت گردی دستہ کے سربراہ راکیش ماریہ نے آج کہا کہ ممبئی میں ہوئے تین بم دھماکوں کے سلسلہ میں اے ٹی ایس کو اچھے سراغ دستیاب ہوئے ہیں اور تحقیقات درست سمت میں پیشرفت کر رہی ہیں۔ جوائنٹ کمشنر پولیس ( کرائم ) مسٹر ہیمانشو رائے کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خظاب کرتے ہوئے انہوں نے ان تین دھماکوں میں خود کش بمبار کے ملوث رہنے کا امکان مسترد کردیا اور کہا کہ فارنسک ماہرین کی رائے اور پولیس کے خیال کے بموجب ان دھماکوں کیلئے کسی خود کش بمبار کا استعمال نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو امید ہے کہ وہ ایک شخص کی رائے کی بنیاد پر مشتبہ حملہ آوروں کے تصویری خاکے آج رات تک تیار کرلیگی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دھماکے امونیم نائیٹریٹ کو استعمال کرتے ہوئے کئے گئے ہیں جس میں تیل کا فیول استعمال کیا گیا اور اسے کسی دھاتی شئے میں رکھا گیا تھا ۔ ان کے خیال میں کسی ڈیجیٹل ٹائمر کو استعمال کیا گیا تھا ۔ راکیش ماریہ نے مزید کہا کہ دھماکوں کے مقام پر جو اسکوٹرس دستیاب ہوئی ہیں ان میں سے ایک کے مالک کا تعلق گجرات سے ہے تاہم اس کا دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری گاڑی کی بھی تلاشی لی جارہی ہے ۔ اے ٹی ایس سربراہ نے یہ بھی کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں سے جو فوٹیج حاصل کیا گیا ہے اور مقامی افراد کی مدد سے ہر شخص کو پہچاننے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ مسٹر ماریہ نے کہا کہ ان کی ٹیم مسلسل کام کر رہی ہے اور وہ اتر پردیش ‘ گجرات ‘ مغربی بنگال اور آندھرا پردیش پولیس سے بھی مسلسل ربط میں ہے اور تحقیقات میں مرکزی ایجنسیاں بھی مدد کر رہی ہیں۔ علاوہ ازیں مہاراشٹرا انسداد دہشت گردی دستہ ممبئی بم دھماکوں کے کیس میں اپنی تحقیقات کو وسعت دیتے ہوئے امکان ہے کہ کرناٹک اور گجرات کی جیلوں میں قید انڈین مجاہدین کے ارکان سے پوچھ تاچھ کرے گی۔ علاوہ ازیں مشتبہ افراد کا پتہ چلانے میں کرناٹک پولیس سے مدد طلب کی گئی ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ کرناٹک کی ایک پولیس ٹیم ممبئی پہونچی ہے تاکہ تحقیقات میں مدد کرسکے۔ مہاراشٹرا اے ٹی ایس کی ایک ٹیم بھی جیلوں میں قید انڈین مجاہدین سے پوچھ تاچھ کیلئے کرناٹک اور احمدآباد کا دورہ کرے گی۔ امکان ہے کہ اے ٹی ایس کی جانب سے انڈین مجاہدین کے مشتبہ رکن دانش ریاض سے احمدآباد میں پوچھ تاچھ کی جائے گی جو 2008ء میں گجرات میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے سلسلہ وار بم دھماکوں میں گرفتار ہے۔ کرناٹک میں پولیس ان افراد سے پوچھ تاچھ کرے گی جن کے تعلق سے سمجھا جاتا ہے کہ ریاض بھٹکل اور اقبال بھٹکل کے خاندان سے قریبی تعلقات ہیں۔ پولیس کا ادعا ہے کہ ریاض اور اقبال بھٹکل انڈین مجاہدین کے بانی ارکان میں اے ٹی ایس نے کولکتہ پولیس سے بھی مدد طلب کی ہے اور یہ پتہ لگانے کو کہا ہے کہ آیا کسی مشتبہ شخص نے ممبئی کا دورہ کیا تھا اور بم دھماکوں کے بعد روپوش ہوگیا تھا۔ انسداد دہشت گردی دستہ کی جانب سے زاویری بازار میں ہوئے بم دھماکہ کے مقام سے بالکل قریب دستیاب ہوئی۔ ایک گاڑی کے مالک سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔ یہ گاڑی ناگپاڑہ علاقہ کے رہنے والے اشوک جین کی بتائی گئی ہے۔ اشوک جین کے بھتیجے اَنکت جین نے بتایا کہ اس کے چچا نے یہاں سہ پہر 3 بجے گاڑی پارک کی تھی جبکہ دھماکہ شام میں 6:55 پر ہوا۔ انکت نے بتایا کہ اے ٹی ایس نے اشوک جین کو کل ناگپاڑہ علاقہ میں اپنے دفتر طلب کیا تھا اور تمام دستاویزات کی جانچ بھی کی گئی۔