جمعیت اہلحدیث نظام آباد کے زیر اہتمام پیغام امن کانفرنس، مولانا عبدالحسیب مدنی کا خطاب
نظام آباد:28؍ فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جب تک دنیا قائم رہے گی اس وقت تک مسلمان باقی رہیں گے اگر امت خراب ہوجائے تو اللہ تعالیٰ غیروں کو اپنے دین کیلئے منتخب کرلیگا۔ ان خیالات کا اظہار مولانا عبدالحسیب مدنی استاذ کلیتہ الحدیث الشریف بنگلور نے جمعیت اہلحدیث نظام آباد کے زیر اہتمام ایک روزہ پیغام امن کانفرنس میں مسلمانوں کے عروج و زوال کے اسباب کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا نے کہا کہ عقیدہ توحید کی بنیاد پر ہی مسلمانوں کے عروج و زوال کا فیصلہ ہوتا ہے اگر مسلمان اپنے عقیدہ میں مضبوط ہواور وہ تعلیم پر توجہ دیں تو وہ قوم دنیا میں عروج کرسکتی ہے مولانا نے ہندوستان کی برہمن قوم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم علم کو اپنے پاس رکھنے سے سارے طبقات کو اپنے قبضہ کئے ہوئے ہیں اور حکومت کررہی ہے عروج و زوال صبح یا شام کی داستان نہیں ہے کہ صبح قوم کو عروج ہوا اور شام زوال آگیا عروج کیلئے مسلمان اپنے عقائد کو درست کریں اللہ تعالیٰ سے دعائیں کریں دعوت و تبلیغ کے کام کو جاری رکھیں۔ مولانا نے اپنے سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک اس دنیا میں امن کو لانے کیلئے اپنے اپنے ممالک میں اسلامی قوانین کو لاگو کریں جو لوگ قتل و غارت گیری ، شرک و فساد میں مبتلا تھے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ؐ کے ذریعہ ان کے عقیدہ کی اصلاح فرمائی تو وہ قوم عروج کے منازل طئے کرتی چلی گئی آج بھی اگر امت مسلمہ اپنے زوال کے اسباب کو جان لیں تو اسے عروج حاصل ہوسکتا ہے پیغام امن کانفرنس کا آغاز بعدنماز فجر حافظ عبدالصمد مدنی کے درس قرآن سے ہوا موصوف نے سورۃ انفطار کی تفسیر کی جس میں اللہ تعالیٰ کی قدرت، قیامت کی ہولناکی، ستاروں کا بے نور ہونا، انسان کا قبرسے اٹھنا حدیثوں کے حوالے سے سورۃ کی تفسیر کی۔ مولانا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ بندہ سے قیامت کے دن سوال کریگا کہ تجھے کس چیز نے میری عبادت سے روکا تھا موصوف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندہ کے اعمال درج کرنے کیلئے فرشتوں کو مقرر کیا ہے جو بندہ کی ہر حرکت کو نوٹ کررہے ہیں۔مولانا حسین مدنی سابق امیر جمعیت اہلحدیث حیدرآباد نے درس حدیث میں سید الاستغفار کو پیش کیا،مولانا نے کہا کہ دو قسم کے بندے اس روئے زمین پر پائے جاتے ہیں ایک قسم وہ ہوتی ہے جو گناہ کو ظاہری طور پر کرتے ہیں اور دوسری قسم گناہ کو چھپا چھپا کر کرتے ہیں انسان اگر اللہ تعالیٰ کے حضور میں اپنے گناہوں کی مغفرت کیلئے سید الاستغفار کو لازم پکڑ لیں تو روز قیامت اس کی نجات یقینی ہے۔ اس پیغام امن کانفرنس کی پہلی نشست کا آغاز ٹھیک 9:30 بجے تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ عبیداللہ فیضی حیدرآباد نے دعوتی میدان میں ہماری ذمہ دارایاں عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ داعی کو چاہئے کہ وہ پانچ وقت کی نمازوں کے ساتھ ساتھ تہجد اور چاشت کی نمازوں کی پابندی کریں داعی کے اوصاف قرآن اور حدیث کے مطابق ہو مگر آج مسلمان اس فریضہ اور ذمہ داری سے غافل ہوگئے ہیں جس کی بناء نئی نئی آفتیں ہمارے اوپر اتر رہی ہے مولانا نے کہا کہ اگر صحابہ اکرم اس مشن کو انجام نہیں دیتے تو آج ہم اسلام جیسی عظیم نعمت سے محروم رہتے۔ اس کانفرنس سے سعید احمد مدنی امیر صوبائی جمعیت اہلحدیث آندھرا پردیش ،ارشد بشیر مدنی ڈائریکٹر آسک اسلام پیڈیا ، عبدالرزاق جامعی داعی جمعیت اہلحدیث کرناٹک ، سعید خالد مدنی امیر صوبائی جمعیت اہلحدیث اڑیسہ ، عبدالغفار سلفی ریسرچ اسکالر ہندویونیورسٹی وارناسی ، اسلم میمن جونا گڑھی و دیگر نے خطاب کیا ۔ آخر میں شمیم فوزی داعی جمعیت اہلحدیث نے محمد ؐ بحیثیت رحمت العالمین کے عنوان پر خطاب میں کہا کہ آپ اخلاق ایک بہترین نمونہ تھے اپنے اہل عیال کے ساتھ، امت کے ساتھ ، رشتہ داروں کے ساتھ۔ مگر امت آپ ؐکے اخلاق کو پس و پشت ڈال دیا۔ آپ ؐ کو امت کیلئے رحمت بناکر بھیجا گیا تھا ۔عبدالحمید مدنی داعی اندور مدھیہ پردیش نے تزکیہ نفس کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دل کو نفاق سے بچائیں اذکار کے ذریعہ سے دل کی صفائی کریں یہی تزکیہ نفس ہے زبان اور کان کا بھی تزکیہ کریں بری باتیں نہ بولے نہ سنیںحلال روزی کھائیں۔ عبدالرحمن مکی امیر صوبائی جمعیت اہلحدیث تلنگانہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد عوام الناس تک امن کے پیغام کو عام کرنا اس کا سر چشمہ قرآن و حدیث پر عمل کرنا ہے۔ افروز خان فیضی ناظم ضلع جمعیت اہلحدیث نظام آباد نے تمام علمائے اکرم، مرکزی و صوبائی جمعیتوں کا، انتظامات میں مدد کرنے والے احباب، پولیس، والینٹرس اور تمام رفقاء کا شکریہ ادا کیارات 10:30 بجے ایک روزہ پیغام امن کانفرنس کا اختتام عمل میں آیا۔