لکھنؤ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدر بی ایس پی مایاوتی نے آج بی جے پی کے اِس دعوے کی مذمت کی کہ مدھیہ پردیش کے ضلع دھاڑ میں پولیس کے امیدواروں کے سینوں پر اُن کی ذات تحریر کرکے اُن کی زمرہ بندی کی گئی تھی۔ یہ زمرہ بندی پولیس کانسٹبلس کے عہدے کے لئے کی گئی تھی۔ مبینہ طور پر امیدواروں کے سینوں پر اُن کی ذات تحریر کی گئی تھی۔ مایاوتی نے کہاکہ یہ دلتوں سے بی جے پی کی تازہ ’’محبت‘‘ کا ایک اور ثبوت ہے۔ مایاوتی نے اعلیٰ سطحی قائدین کی اِس مسئلہ پر وزیراعظم کے سامنے خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اُن سے خواہش کی کہ وہ اِس واقعہ کی مذمت کریں۔ مایاوتی نے کہاکہ کیا یہ بی جے پی اینڈ کمپنی کی شان کے خلاف نہیں ہے۔ خود وزیراعظم خاموش ہیں اور ایسے ذات پات میں تفریق پیدا کرنے والے واقعہ پر بھی کچھ نہیں کہنا چاہتے۔ مایاوتی نے مطالبہ کیاکہ اِس واقعہ کے ذمہ دار افراد کو سزا دی جانی چاہئے جبکہ مرکزی حکومت کو سخت احکامات جاری کرنے چاہئیں تاکہ ایسے واقعات کا ملک میں کہیں بھی اعادہ نہ ہوسکے۔ ضلع دھار کے مجرمانہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مایاوتی نے کہاکہ ایسا اِس لئے ہوا کیوں کہ بی جے پی دلتوں، درج فہرست ذاتوں اور قبائیل اور پسماندہ طبقات کے ساتھ غلط رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔