چینائی ۔ 29 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ہندو تنظیموں کی خاتون کارکن ٹاملناڈو کے ہندو مندر میں پوجا کرنے کے لیے ہاتھوں میں قندیل لیے یہ کہتی ہوئی دیکھی گئیں کہ وہ لوگ اس وقت تک انتظار کریں گی جب تک کہ ان میں سے کم از کم 50 کو سبرملائی کے لارڈ ایپا مندر میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے ۔ بھارت ہندو منانی کے کارکنوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی پرواہ کیے بغیر ان کے داخلے کی اجازت دینے سری گنگا دیشورا مندر کے انتظامیہ سے ربط پیدا کیا اور کہا کہ اگر انہیں 50 سال کی ہونے سے قبل یا حیض کے دوران مندر میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے تو وہ یہیں دھرنا دیتی رہیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لیے قدیم رواج قابل قبول ہے لیکن اسے صنفی تعصب کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہئے ۔ ہندو مکل کچی کی صدر ارجن سمپت نے کہا کہ پوجا کرنے کے لیے ہم نے چراغ جلا لیے ہیں اور کوئمبتور ، کڈلور اور تریپور کے مندروں میں داخلے کی منتظر ہیں ۔ خواتین نے عہد کیا کہ وہ مندر میں پوجا کرنے تک انتظار کرتی رہیں گی ۔ اور ساتھ ہی ساتھ متعلقہ رسوم و رواج اور عقائد کا احترام بھی کریں گی ۔ سپریم کورٹ نے خواتین کے لیے بلاامتیاز مندر میں داخلے کی اجازت دے دی ہے ۔۔