نئی دہلی، 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں آئی آئی ٹی ‘مین انٹرنس ایگزام’ میں چوری کو روکنے کے لئے تمام مراکز پر سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ ہر شفٹ میں تین ہزار جیمرز بھی لگائے گئے تھے اور امتحان کا براہ راست لائیو ٹیلی کاسٹ بھی کیا گیا تھا تاکہ شفافیت برقرار رہے ، اس کے علاوہ ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے جس سے اب سوال نامہ لیک بھی نہیں ہو سکتے ہیں۔ یہ کہنا ہے کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے ) کے ڈائرکٹر جنرل ونیت جوشی کا، جن کے ادارہ نے کل پہلی بار آئی آئی ٹی مینز کا آن لائن امتحان کے نتائج کا اعلان کیا۔ 7 سے 12 اپریل کو 267 شہروں کے 470 امتحان مراکز پر ہونے والے اس اہم امتحان میں 8 لاکھ 81 ہزار 96 طلبا نے ٹسٹ دیا جس تین خواجہ سرا طالب علم بھی تھے اور تین لاکھ 30 ہزار 702 لڑکیاں تھیں ۔اس امتحان کے 9 غیر ملکی مرکز بھی تھے ۔ اس امتحان میں دہلی کے شبھم شریواستو نے ٹاپ کیا اور کل 24 طالب علموں نے سو فیصد پرسنٹائل مارکس حاصل کئے ۔ اس کے علاوہ تمام ریاستوں میں بھی ٹاپر اعلان کئے گئے ۔ یہ پہلا موقع ہے جب این ٹی اے نے یہ امتحان منعقد کروایا۔ گزشتہ سال تک سی بی ایس ای اسے منعقد کرتا تھا۔ سی بی ایس ای بورڈ کے سکریٹری رہ چکے مسٹر جوشی نے بتایا کہ جب سے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی قائم ہوئی ہے ، میڈیکل ،انجینئرنگ اور مینجمنٹ سے لے کر نیٹ وغیرہ کے امتحانات ہم منعقد کروارہے ہیں اور ہم نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کرایا ہے جس سے سوالنامہ کا اب افشاء نہیں ہوگا۔ امتحان شروع ہونے کے ٹھیک پہلے ہمارے کنٹرول روم سے ہی پاس ورڈ دیا جائے گا جس سے سوالنامہ کا پتہ چل سکے گا اور اس کی آن لائن مانٹیرنگ بھی ہوگی تاکہ کہیں کوئی اس کا غلط استعمال تو نہیں کر رہا ہے ۔ پہلے ممتحن کو سوالنامہ پہلے مل جاتے تھے اب اس طریق کارختم کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ امتحانات میں بے ضابطگیوں کو روکنے کے لئے تمام امتحان مراکز پر ہر شفٹ میں تین ہزار جیمر بھی لگائے گئے ہیں۔