تہران۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے صدر حسن روحانی نے محنت کشوں سے سہ شنبہ کو کہا کہ وہ تیل سے ہٹ کر دیگر برآمدات کو فروغ دینے کی کوشش کریں اور درآمدات کے متبادل کو تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جو تحدیدات میں سختی پیدا کردی ہے۔ اس سے متاثر ہونے والوں میں صف اول میں آپ کھڑے ہیں۔ گزشتہ سال امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کو مفلوج کردینے والی تحدیدات دوبارہ عائد کردی تھیں اور اس سے قبل دنیا کی بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان طئے شدہ نیوکلیئر معاہدے کو ترک کردیا تھا۔ گزشتہ ہفتہ امریکی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ ایرانی تیل پر نافذ تحدیدات کو جو ایک مختصر مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا، اسے دوبارہ نافذ کیا جائے گا۔ ایران کے تیل کے سب سے اہم صاف ممالک ہیں۔ ہندوستان اور ترکی کو دی گئی رعایت واپس لے لی گی۔ اس اقدام سے ایران کی لڑکھڑاتی ہوئی معیشت پر مزید دباؤ میں اضافہ ہوگیا۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے پہلے ہی رواں سال ایران کے معاشی انحطاط کی شرح 6% بتائی ہے۔ جنوبی تہران کے اسپورٹس کی عمارت میں ورکروں کو مخاطب کرتے ہوئے روحانی نے کہا کہ ایرانی کرنسی ریال کی قدر میں اضافہ کئے تھے۔ ایران کی صنعتی پیداوار کا بڑھنا ضروری ہے۔