پٹرول و ڈیزل پر مزید کسی سبسڈی کی فراہمی کا امکان نہیں

گذشتہ ہفتے کا اقدام محض ایک وقت کیلئے ہی تھا ۔ وزارت فینانس کی جانب سے وضاحت
نئی دہلی 11 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک میں فیول سبسڈی نظام کی واپسی کے اندیشوں کو مسترد کرتے ہوئے وزارت فینانس کے ایک اعلی عہدیدار نے آج کہا کہ حکومت کی جانب سے عوامی شعبہ کی کمپنیوں کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک روپیہ کمی کرنے کی جو ہدایت دی گئی تھی وہ ایک وقتی بات تھی اور اب ان کمپنیوں سے دوبارہ قیمتوں میں کمی کرنے کو کہنے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ عہدیدار نے کہا کہ تیل کمارکٹنگ کمپنیوں کو اپنی مارکٹنگ آزادی حاصل رہے گی جبکہ او این جی سی جیسی کمپنیوں سے نہیں کہا جائیگا کہ وہ فیول سبسڈی بوجھ بھی برداشت کریں۔ گذشتہ ہفتے ہی حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل پر اکسائز ڈیوٹی میں 1.50 روپئے کی کمی کی گئی تھی اور سرکاری تیل مارکٹنگ کمپنیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ وہ ان دونوں فیولس پر فی لیٹر ایک روپیہ کی سبسڈی فراہم کریں۔ تاہم جملہ 2.50 روپئے کی جو اکسائز ڈیوٹی کمی کی گئی تھی ایسا لگتا ہے کہ وہ محض ایک ہفتے میں ختم ہوگئی ہے کیونکہ اس کے بعد سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ اس صورتحال میں یہ شبہات ظاہر کئے جا رہے تھے کہ حکومت ایک بار پھر تیل مارکٹنگ کمپنیوں کو سبسڈی فراہم کرنے کو کہہ سکتی ہے ۔ عہدیدار نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تیل مارکٹنگ کمپنیوں کو ایک روپئے کی راحت فراہم کرنے کی جو ہدایت دی گئی تھی وہ ایک وقتی فیصلہ تھا حکومت اب ایک بار پھر ایسی ہدایت دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ۔ حکومت کی اس وضاحت کے بعد آج تیل مارکٹنگ کمپنیوں کے شئیرس میں 19 فیصد تک کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ مارکٹ کی حالت انتہائی ابتر تھی اور کئی شعبے بری طرح متاثر رہے ۔