مدور ایگرو انڈسٹریز چیریال ، اغیار کی آنکھوں میں کانٹا

حسن آباد ۔ 30 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ضلع سدی پیٹ کے چیریال ٹاون سے زائد از 4 کلو میٹر کی دوری پر مضافات میں واقع پہاڑیوں پر گذشتہ 5 سالوں سے چل رہی مدور ایگرو انڈسٹریز نامی ہڈیوں کی فیاکٹری جس میں زائد از 50 مقامی مزدور یومیہ اجرت پر کام کرتے ہوئے روزگار حاصل کرتے ہیں ۔ نیز بڑے جانوروں کی ہڈیوں کو مختلف سائز میں مختلف مشینوں کے ذریعہ کاٹنے و چورا بناکر پاوڈر کی شکل دینے کا کام کرتے ہیں ۔ گذشتہ چند دنوں سے مفاد پرست مقامی قائدین و مسلم مخالف ذہن رکھنے والے تلگو صحافیوں کی آنکھوں کا کانٹا بن گیا ہے ۔ فیاکٹری کے مالک جناب مدور محمد حبیب احمد نے آج سیاست نیوز کو بتایا کہ انہوں نے ہڈی کی فیاکٹری کے قیام کے لیے زائد از 100 ایکڑ اراضی 2010 میں خرید کر لاکھوں روپئے کے سرمایہ کاری کے ذریعہ مقامی بے روزگار افراد کو روزگار فراہم کرنے کی غرض سے اپنے کاروبار کو باقاعدہ طور پر شروع کیا ہے ۔ اراضی کے تمام تر دستاویزات ، فیاکٹری کے قیام کے تمام امور کی باقاعدگی کے ساتھ تکمیل کی گئی ۔ انسپکٹر آف فیاکٹریز کے جاری کردہ دستاویزات بھی ہیں ۔ تاہم بعض فرقہ پرست عناصر مختلف حیلے و بہانوں کے ذریعہ انہیں فیاکٹری کے انتظامیہ کو ہراساں کررہے ہیں ۔ مذکورہ فیاکٹری چیریال ٹاون سے زائد از 4 کلومیٹر دور ، موضع چنچنہ کوٹ سے زائد از 3 کلو میٹر اور چیریال مین روڈ سے زائد از ایک کلو میٹر دور پہاڑیوں میں قائم کی گئی ہے تاکہ ہڈیوں کی بدبو سے مقامی شہریوں کو کوئی تکلیف نہ پہنچے ۔ فیاکٹری کے لیے ہڈیاں تلنگانہ ، آندھرا پردیش ، کرناٹک ، مہاراشٹرا کے مختلف مقامات سے باقاعدہ طور پر خرید کر لائی جاتی ہیں ۔ فیاکٹری کے احاطے میں صاف ستھرے ماحول کو بنائے رکھنے کے لیے 30 ہزار سے زیادہ پودے لگاکر شجرکاری کی گئی ہے ۔ مدور ایگرو انڈسٹریز کے مالکان جناب مدور محمد حبیب احمد و مدور محمد نور احمد نے اس بات پر اپنے گہرے تاسف کا اظہار کیا کہ لاکھوں روپئے کے سرمایہ کاری سے صنعتوں کو قائم کرنے کے باوجود مختلف جھوٹے بہانوں و حیلوں سے ہراساں کرنے و دباؤ ڈالنے سے باقاعدہ طور پر تجارت کرنے والے تاجرین کی حوصلہ شکنی ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند روز سے ایک نامور تلگو روزنامہ کا صحافی غیر ضروری طور پر مداخلت کرتے ہوئے ہڈیوں کی فیکٹری سے بدبو آنے ، انسانی صحت کو خطرات لاحق ہونے کا جھوٹا پروپگنڈہ کرتے ہوئے جھوٹی و من گھڑت خبر اپنے اخبار میں شائع کروا کر ضلع انتظامیہ سدی پیٹ سے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کروایا ہے ۔ جس کا فیاکٹری انتظامیہ نے جواب بھی دیا ہے ۔ مذکورہ صحافی کی جانب سے موضع چنچنہ کوٹ کے بعض مفاد پرست نوجوانوں کو جھوٹے احتجاج کے لیے اکسایا جارہا ہے جو کہ محض مسلم انتظامیہ ہونے کی وجہ سے کیا جارہا ہے ۔ دریں اثناء عوامی شکایات کے منظر عام پر آنے پر آج نمائندہ سیاست مدور و حسن آباد ڈیویژن نے فیاکٹری پہنچ کر مشاہدہ کیا ۔ جہاں پر صاف صفائی کے علاوہ ہڈیوں کی بو کی روک تھام کے لیے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے تھے ۔ فضائی آلودگی کے انسداد کے لیے ہریتا ہارم پروگرام کے تحت 30 ہزار سے زائد پودے لگائے گئے ۔ چیریال ٹاون و چنچنہ کوٹ موضع سے کافی دوری پر پہاڑیوں کے وسط میں فیاکٹری موجود رہنے کے باعث بدبو کے پہنچنے و تعفن و عوامی صحت کو خطرات لاحق ہونے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ۔ تمام الزامات غلط و مفاد پرستی پر مبنی ہے ۔ تلگو صحافی و فرقہ پرست عناصر مسلم تاجرین کو ہراساں کرنے کے درپے ہیں ۔۔