ریاستی سطح کی یونیورسٹیز کے کانوکیشن کے عدم انعقاد پر طلبہ کو پریشانی

حصول ملازمت کے لیے میڈلس اور اسناد سے محروم ، یونیورسٹی حکام خواب غفلت میں
حیدرآباد ۔ 6 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : یونیورسٹی سطح پر سالانہ کانوکیشن کے عدم انعقاد پر طلبہ میں بے چینی دیکھی جارہی ہے کیوں کہ لاکھوں طلبہ ہر سال ڈگریاں مکمل کررہے ہیں تاہم انہیں بروقت ڈگریاں جاری نہ کرنے کی وجہ سے انہیں کسی بھی ملٹی نیشنل کمپنیوں ، تعلیمی اداروں میں ملازمت نہیں مل رہی ہے اور وہ پیشہ وارانہ مہارت کے استعمال کے لیے ڈگریوں سے محروم ہیں ۔ دوسری طرف یونیورسٹی حکام کانوکیشن کے عدم انعقاد کا بہانہ بناتے ہوئے ڈگریاں جاری نہیں کررہے ہیں ۔ جب کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن ( یو جی سی ) قواعد کے مطابق تعلیمی سال کی تکمیل کے ساتھ ہی کانوکیشن منعقد کرتے ہوئے ڈگریاں جاری کرنا چاہئے تاہم قواعد کی کھلے عام خلاف ورزی ہورہی ہے ۔ کانوکیشن کے انعقاد میں پہلوتہی کرنے والی یونیورسٹیوں میں سرفہرست عثمانیہ یونیورسٹی اور پٹی سری راملو تلگو یونیورسٹیز شامل ہیں ۔ طلبہ تنظیموں اور طلبہ کا الزام ہے کہ انتظامیہ سالانہ تقسیم اسناد پروگرامس کو ہی نظر انداز کررہا ہے اور گولڈ میڈل حاصل کرنے والے طلبہ خواب دیکھ رہے ہیں اور کئی طلبہ حصول روزگار کی تلاش میں ملک سے باہر جارہے ہیں اور بیرونی ممالک جانے کے بعد اسناد حاصل کرنے واپس ہونا ان طلبہ کے لیے بے حد پریشان کن بات ہوگی ۔ کئی افراد کا کہنا ہے کہ تعلیمی سال مکمل ہوتے ہی سالانہ جلسہ تقسیم اسناد منعقد کرنے سے کئی طرح کے مسائل و مشکلات سے بچا جاسکتا ہے ۔ یونیورسٹیز اور کالجس میں منعقد ہونے والے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کے مواقع پر ہی طلبہ ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں اور ان پروگرامس کی وجہ سے طلبہ میں جونیر اور سینئیر کا بھید بھاؤ ختم ہوجاتا ہے اور سالانہ جلسے کے اسٹیج پر ہونے والے پروگرامس طلبہ کی زندگیوں میں ہمیشہ کے لیے حسین لمحات پیدا کردیتے ہیں اور ان پروگرامس کے انعقاد میں تقریبا تمام یونیورسٹیز کی جانب سے لاپرواہی برتی جارہی ہے ۔ یہاں تک کہ چار پانچ برس کے باوجود بعض یونیورسٹیز تقسیم اسناد پروگرام منعقد نہیں کررہی ہیں ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کا انعقاد جاریہ سال کے ماہ اپریل میں منعقد ہونے والے صد سالہ تقاریب سے قبل ہی کرنے وی سی یم راما چندرم نے فیصلہ کیا تھا ۔ مگر چند ناگزیر وجوہات کی بنا منسوخ کردیا گیا اور صد سالہ تقاریب منعقد ہو کر 6 ماہ کا عرصہ گزر گیا مگر تاحال جلسہ تقسیم اسناد منعقد نہیں کیا گیا جب کہ پٹی سری راملو یونیورسٹی کا بھی یہی حال ہے ۔ امسال امبیڈکر اور جئے ین ٹی یو ایچ یونیورسٹیز نے کامیاب جلسہ تقسیم اسناد منعقد کئے ہیں ۔ طلبہ تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ بقیہ یونیورسٹیز مذکورہ دونوں یونیورسٹیز کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد پروگرامس منعقد کریں ۔ پٹی سری راملو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ستیہ نارائنا نے کہا کہ یونیورسٹی کا سالانہ جلسہ تقسیم پروگرام 28 نومبر کو منعقد کرنے کے اقدامات کئے جارہے تھے اور گورنر کی جانب سے اجازت بھی مل گئی تھی مگر اس دن بعض اہم شخصیات شہر کے دورے پر آنے کی اطلاع دفتر گورنر کو ہونے پر دفتر گورنر سے ہمیں تاریخ تبدیل کرنے کے احکامات موصول ہوئے ہیں جس کی وجہ سے 2 دسمبر کو منعقد کرنے سے متعلق دفتر گورنر کو اطلاع دی گئی ہے اور دفتر گورنر سے جواب کا انتظار کررہے ہیں ۔۔