تصنیف ’’غوث خوامخواہ اور ان کے ہمعصر شعراء کی شاعری کا تنقیدی جائزہ ‘‘ منظر عام پر

نظام آباد۔ 6 اکتوبر (راست) نامور شاعر، ادیب و نقاد ڈاکٹر ضامن علی حسرت کی نئی تصنیف ’’غوث خواہ مخواہ اور ان کے چند ہم عصر شعراء کی طنزیہ و مزاحیہ شاعری کا تجزیاتی مطالعہ‘‘ زیور طباعت سے آراستہ ہوکر منظر عام پر آچکی ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ اُردو اکیڈیمی کے مالی تعاون سے شائع شدہ 268 صفحات پر مشتمل، جاذب نظر ملٹی کلر ٹائٹل سے مزین اس کتاب میں ڈاکٹر فضل اللہ مکرم چیرمین بورڈ آف اسٹیڈیز اورینٹل کالج آف لینگویجس حیدرآباد، پروفیسر محمد نسیم الدین فریس سابق صدر شعبہ اُردو مولانا آزاد اُردو یونیورسٹی حیدرآباد کے علاوہ ممتاز شاعر غوث خواہ مخواہ کے تبصرے بھی شامل ہیں۔ اس تصنیف میں غوث خواہ مخواہ کے علاوہ ملک کے نامور طنز و مزاح کے 18 شعراء کی شاعری کا تجزیاتی مطالعہ شامل ہے۔ اس تصنیف سے قبل ڈاکٹر ضامن علی حسرت کی 9 تصانیف شائع ہوچکی ہیں جن کے نام یہ ہیں۔ (1) ریت کی دیوار (2) توبہ میری توبہ (3) عید ہماری چاند تمہارا (4) تشنہ ساحل (شعری مجموعہ) (5) متاع ادب (6) آبلہ دل (شعری مجموعہ) (7) اُردو مزاح نگاروں کے سفر ناموں کا تنقیدی جائزہ (8) تیسری آنکھ (9) سلگتے خواب۔ ان تصانیف کو ادبی دنیا میں کافی مقبولیت حاصل ہوچکی ہے۔ تقریباً سب ہی تصنیف کو تلنگانہ اُردو اکیڈیمی کے علاوہ دیگر اکیڈیمیوں سے انعامات مل چکے ہیں۔ اس کتاب کی رسم اجرائی عنقریب ایک کُل ہند مشاعرہ میں عمل میں آئے گی۔ تصنیف کو اس پتہ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ مکان نمبر 9-16-60 ، احمد پورہ کالونی، نظام آباد۔ پن نمبر 503001۔ فون نمبر 9440882330