بادل کے تخت گرادیئے جائیں گے اور تاج اچھالے جائیں گے

پنجاب کی عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے نوجوت سدھو کا عزم
نئی دہلی، 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کرکٹ سے سیاست کی دنیا میں آنے والے نوجوت سنگھ سدھو نے آج کہا کہ وہ پنجاب کو بچانے کے لئے کانگریس میں آئے ہیں اس لئے وہ کسی بھی لیڈر کے خلاف اور کہیں سے بھی الیکشن لڑنے کے لئے تیار ہیں ۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کی رہائش گاہ پر پارٹی میں شامل ہونے کے ایک دن بعد مسٹر سدھو نے یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے کہا کہ پنجاب کا وقار بحال کرنے کے لئے ان کی لڑائی ہے اور اسی مقصد سے وہ کانگریس میں شامل ہوئے ہیں ۔ کانگریس کی قیادت اس مہم میں انہیں جس لیڈر کے ماتحت اور جس سیٹ سے بھی الیکشن لڑنے کو کہے گی وہ پارٹی ہائی کمان کے حکم کا احترام کریں گے ۔ مسٹر سدھو نے کہا کہ وہ پنجاب کے وقار کی بحالی کے لئے لڑائی لڑنے کی غرض سے کانگریس میں آئے ہیں ۔ پنجاب کو کس طرح بچانا ہے اور وہاں پھیلی نشہ خوری کی لعنت سے نوجوانوں کو کس طرح محفوظ رکھنا ہے ، اس بارے میں ان کی کانگریس کے نائب صدر سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے ۔ کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد ریاست کی ترقی کے لئے ٹھوس پالیسی تیار کی جائے گی اور پنجاب کو اس کا وقار واپس لوٹانے کی لڑائی مضبوطی سے لڑی جائے گی۔پنجاب کی شرومنی اکالی دل کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر سدھو نے کہا کہ بادل حکومت کے وزراء اور بڑے لیڈروں کے تعلقات نشے کے سوداگروں سے ہیں۔ پنجاب حکومت خزانے کا استعمال اپنا ذاتی خزانہ بھرنے کے لیے کرتی رہی ہے اور اس نے عوام کی کوئی پرواہ نہیں کی ہے اس لئے اب بادل کے تخت گرادیئے جائیں گے اور تاج اچھالے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب ملک کی ڈھال رہی ہے لیکن اسے اب کھوکھلا بنا دیا گیا ہے ۔ بادل حکومت نے اناج پیدا کرنے و الوں کو بھکاری بنا کر چھوڑ دیا ہے وہاں کی ساکھ کو خاک میں ملا دیا ہے اس لئے یہ جنگ سدھو کی ذاتی جنگ نہیں بلکہ یہ پنجاب کے وجود اور اس کے وقار کو بچانے کی لڑائی ہے ۔مسٹر سدھو نے کہا کہ پنجاب میں نوجوانوں کی آبادی سب سے زیادہ ہے ۔ وہاں کی تقریبا دو کروڑ لوگوں کی آبادی میں سے ایک کروڑ تین لاکھ نوجوان ہیں جن میں 55 فیصد آبادی 18 سے 39 سال کے درمیان کے لوگوں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کو اس کا کھویا وقار لوٹانے کے لئے ان نوجوانوں میں اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور کانگریس میں آکر وہ یہ کام کریں گے ۔