اٹلی اور اسپین میں سیاسی عدم استحکام کے ہندوستان پر منفی اثرات

٭ یورو سے اٹلی کی علحدگی کا ہندوستانی حصص بازار پر بھی اثر پڑیگا
٭ یورپ کے حالات سے ہندوستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی تشویش کی لہر
حیدرآباد۔30مئی(سیاست نیوز) عالمی سطح پر اٹلی اور اسپین میں پیدا ہونے والی سیاسی عدم استحکام کی کیفیت کے منفی اثرات ہندوستان پر مرتب ہوں گے بلکہ صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ اس کے اثرات امریکی معیشت کے علاوہ دنیا کی دیگر معیشتوں پر بھی مرتب ہونے کا قوی امکان ہے۔ بتایاجاتاہے کہ اٹلی کے یوروپی یونین سے کشیدہ ہورہے تعلقات اور اسپین کے سیاسی حالات کے بعد امریکہ اور ہندوستانی معیشت کو خطرات پیدا ہوسکتے ہیںکیونکہ یورو سے اٹلی کی علحدگی کے بعد بیرونی زر مبادلہ اور سرمایہ کاری پر اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے۔ ہندوستانی حصص بازار پر اٹلی اور اسپین کے حالات کے اثرات مرتب ہونے کے بعد اب احتیاط ہونے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ ان حالات میں محفوظ سرمایہ کاری اور عالمی خرید و فروخت ڈالر میں بہتر رہے گی۔ گذشتہ دو ماہ کے دوران روپئے کی قدر میں گراوٹ کے سبب جو حالات پیدا ہوئے ہیں اس سے ہندوستانی معیشت کو کافی نقصان ہور ہاہے اور آئندہ 2تا3ماہ کے دوران حالات تبدیل نہیں ہوتے ہیں تو معیشت پر ہونے والے یہ اثرات مزید ایک سال تک برقرار رہیں گے جو کہ ہندوستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ ہندوستانی معیشت کی بہتری کیلئے جی ڈی پی میں بہتری کے علاوہ روپئے کی قدر میں استحکام ناگزیر ہے اور روپئے کی قدر میں استحکام کی صورت میں ہی عالمی سطح پر ہندوستان کا موقف بہتر ہوگا۔ عالمی سطح پر روپئے کی قدرمیں گراوٹ 2014 کے دوران اس وقت ریکارڈ کی گئی تھی جب اسکاٹ لینڈ ریفرنڈم کروایا گیا تھا اس کے بعد برکسٹ 2016کے دوران بھی یہی صورتحال پیدا ہوئی تھی لیکن امریکہ نے اس صورتحال پر قابو پالیا تھا اور اب بھی امریکی معیشت میں استحکام کا دعوی کیا جاتا ہے جبکہ ہندوستانی معیشت تیزی سے زوال پذیر ہوتی جا رہی ہے ۔ اسپین اور اٹلی کے سیاسی حالات کے اثرات عالمی بازار پر مرتب ہونے کے باعث ہندوستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی تشویش پائی جاتی ہے اور بیشتر ممالک کی جانب سے اٹلی اور اسپین کے حالات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ اٹلی یوروپین یونین سے علحدگی اختیار کرنے کا فوری طور پر اعلان نہیں کرسکتا لیکن یوروپ میں کسی بھی سیاسی جماعت کو اکثریت حاصل نہ ہونے کے باعث پیدا شدہ صورتحال میں مخالف یوروپ پروفیسرگوسیپ کاؤنٹ کو وزیر اعظم بنانے کے معاہدہ نے کئی شبہات پیدا کردیئے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ اگر انہیں وزیر اعظم بنایا جاتا ہے تو ایسی صورت میں اٹلی کے یوروپ سے تعلقات کشیدہ ہونے کے امکانات ہیں لیکن صدر اٹلی سیرگیو مارٹریلا نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ان کے وزیر اعظم بننے میں رکاوٹ پیدا کردی ہے لیکن اس کے اثرات اٹلی کے حصص بازار پر مرتب ہوئے ہیں جو کہ دنیا کے بیشتر حصص بازاروں پر اثرانداز ہورہے ہیں۔ اٹلی میں پیدا ہونے والے حالات کے اثرات اسپین پر مرتب ہونے کے بعد یوروپین یونین کی تشویش میں مزید اضافہ ہوتا جا رہاہے۔ کہا جا رہاہے کہ اسپین کے حالات کو بہتر بنانے کے لئے ازسر نو انتخابات کروانے پر غور کیا جانے لگا ہے لیکن ماہرین کی رائے ہے کہ یوروپین یونین سے علحدگی اختیار کرنے کے متعلق تاحال فیصلہ نہ کئے جانے کے باوجود اگر تشویش اتنی بڑھتی جا رہی ہے تو یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ اگر اٹلی کے اثرات اسپین قبول کرتا ہے تو دنیا کے حالات میں تیزی سے تبدیلی رونما ہوگی اور اس کے منفی اثرات ہندوستانی معیشت پر مرتب ہوں گے۔