اردو ذریعہ تعلیم ترقی میں رکاوٹ نہیں

سانگلی (مہاراشٹرا) ۔ 12 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اردو ذریعہ تعلیم کو اختیار کرنے والی پروین کنیکر نے اعلیٰ تعلیمی منازل طئے کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ اردو میڈیم ترقی میں رکاوٹ نہیں۔ وہ ان 11 گولڈ میڈلسٹ طلباء میں شامل ہیں جنہیں نامور صنعت کار رتن ٹاٹا نے تہنیت پیش کی ۔ پروین کنیکر کا تعلق اسلام پور کے ایک متوسط خاندان سے ہے۔ انہوں نے یہاں میونسپل اردو اسکول میں تعلیم حاصل کی اور کالج میں امتیازی نشانات حاصل کئے ۔ انہوں نے ایم ٹیک (الیکٹرانکس) میںٹاپ رینک حاصل کیااور ان کا خصوصی سبجکٹ ڈیجیٹل سسٹم ہے۔ راجہ رام باپو انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کے 30 ویں کانوکیشن میں رتن ٹاٹا نے انہیں تہنیت پیش کی ۔ پروین کنیکر نے کامیابی کا سہرا اپنے گھر والوں کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ اردو میڈیم ان کے لئے کبھی رکاوٹ نہیں رہا ۔ اگر کوئی اپنے کیریئر کی موثر منصوبہ بندی کرتے ہوئے محنت کرے تو وہ اپنا نشانہ ضرور پورا کرسکتا ہے۔ ایم ٹیک سے قبل پروین نے الیکٹرانکس اینڈ ٹیلی کمیونکیشن سے بی ای کیا۔ انہوں نے ساتویں جماعت تک میونسپل اردو اسکول میں تعلیم حاصل کی ، اس کے بعد ایچ ایم ایس اردو ہائی ا سکول اسلام پور سے دسویں مکمل کیا۔ بعد ا زاں ودیا مندر جونیئر کالج سے انہوں نے ایچ ایس سی کامیاب کیا۔ بی ای مکمل کرنے کے بعد انہوں نے راجہ رام باپو انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں بحیثیت لکچرار دو سال خدمات انجام دیں۔ وہ دوبارہ لکچرار کی حیثیت سے اپنا کیریئر شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔
لاء گریجویٹ کا سابق جج پر جنسی ہراسانی کا الزام
نئی دہلی ۔ 12 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ کے سابق جج پر لاء گریجویٹ طالبہ نے جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا ہے جس کا سخت نوٹ لیتے ہوئے چیف جسٹس پی ستھا سیوم نے ایک پیانل تشکیل دیا جو ان الزامات کی تحقیقات کرے گا۔ لاء گریجویٹ اسٹیلا جیمس نے گزشتہ ہفتہ اپنے بلاگ پر جج کی دہلی کے روم میں ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی تفصیل بیان کی ۔ اس نے بتایا کہ یہ واقعہ گزشتہ ڈسمبر میں پیش آیا جبکہ وہ جج کی نگرانی میں انٹرن شپ کر رہی تھیں۔ جسٹس ستھا سیوم نے کہا کہ وہ اسے معمولی نہیں سمجھتے اور حقیقت کا پتہ چلانا ضروری ہے۔