گنڈا( یوپی):دونوجوان کو جنھوں نے گائے ذبح کرتے ہوئے علاقے میں کشیدگی پھیلانے کا منصوبہ بناتاتھا پولیس نے گرفتار کرلیا۔
اترپردیش کے گنڈا میں واقعہ کترا بازار میں واقعہ گاؤ ں بھاٹ پورا میں پیرکے روز یہ واقعہ پیش آیاتھا۔پولیس کے مطابق محرم کے پیش نظر واقعہ کو جان بوجھ کر منصوبہ بند انداز میں انجام دیا گیا تھاتاکہ گاؤں میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کی جاسکے او ریہ افواہ پھیلائی جاسکے کہ گاؤں میں مسلمانوں نے گائے ذبح کی ہے۔
پولیس نے بتایاکہ دو خاطیوں کی شناخت رام سیوک ڈکشٹ اور منگلی ڈکشٹ کے طور پر کی گئی ہیں جن کے خلاف نیشنل سکیورٹی ایکٹ ( این ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔مذکورہ دونوں شرپسندوں نے گنیش پرساد ڈکشٹ کے گھر سے گائے چوری کی اور بعدازاں قریب کے میدا ن میں لے جاکر اس گائے کوذبح کیا۔ مقامی لوگوں نے دیکھ کر فوری طور سے پولیس کو اس کی اطلاع دی اور پولیس بھی اطلاع ملنے کے ساتھ حرکت میں آکر ایک بڑا ناخوشگوار واقعہ ہونے سے روکنے میں کامیاب رہی۔
سپریڈنٹ آف پولیس اومیش کمار سنگھ نے کہاکہ ’’ یہاں پر گاؤ ں میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی‘ مگر پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پالیا‘‘۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق کھٹرا بازار پولیس اسٹیشن کے ہاوز افیسر ڈی پی سنگھ نے کہاکہ ’’ صبح 7بجے کے قریب اتوار کے روز بارہ سال کا لڑکا رام سیوک اور منگل نے ساتھ ملکر قریب کے میدا ن میں گائے ذبح کی۔
دونوں کو دیکھ کر گاؤں والے الرٹ ہوگئے اور مقام واقعہ پہنچنے کے ساتھ پولیس کو بھی اسکی اطلاع دی۔ پولیس نے رام سیوک کو گرفتار کرلیاجو نشہ کی حالت میں تھا جبکہ منگل فرار ہونے میں کامیاب رہا‘‘۔ انڈین ایکسپرس کی خبر کے مطابق رام سیوک کے اوپر 18مقدمات بشمول قتل اور چوری کے کیس درج ہیں جبکہ منگل ڈکشٹ تین مجرمانہ سرگرمیو ں کے واقعات میں ملوث ہے
۔دونوں بھوت پور گاؤں کے رہنے والے ہیں جن پر ائی پی سی کی دفعہ295اے‘153اے‘505بی اور 3/8گائے ذبیحہ ایکٹ کے تحت مقدمہ درکرتے ہوئے پولیس واقعہ کے پس پردہ سازش کی جانچ کررہی ہے او ریہ پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ گائے ذبح کرنے کے پس پردہ دونوں کا مقصد کیاتھا