احمد آباد:گجرات ہائی کورٹ نے آج سے سابق کانگریس ایم پی احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری کی درخواست پر سنوائی کا آغاز کیا ہے جس میں نچلی عدالت کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر 58کو گجرات 2002فسادات میں باعزت بری کئے جانے کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں ذکیہ جعفری نے چیالنج کیاہے
۔جسٹس سونیا گوکانی نے کل بھی سنوائی جاری رکھیں گے۔درخواست گذار کے وکیل مہیر دیسائی نے عدالت کو گجرات فسادات 2002مقدمہ اور اس پر ہوئے بحث کے تمام پس منظر سے واقف کروایا۔
مجرموں کے جائز ے کے طور پیش کی گئی یہ درخواست ذکیہ جعفری اور رضاکارانہ تنظیم سٹیزن جسٹس جس کو تیستا ستلواد چلاتی ہیں نے دائرکی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی جو اس وقت گجرات کے چیف منسٹر تھے اور دیگر 58کو فسادات کی سازش رچنے کا اصل محر سمجھتے ہوئے مجرم ٹھرایا جائے
۔ذکیہ نے عدالت سے گوہار لگائیہے کہ سپریم کورٹ کی مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی فبروری 8سال2012میں مودی اور دیگر افراد کو بے قصور دیتے ہوئے داخل کی گئی رپورٹ کو بھی نامنظور کیاجائے ۔
سال2013ڈسمبرمیں مودی او ردیگر کو قصووار ٹھرانے کے لئے ذکیہ جعفری کی داخل کردہ درخواست کومیٹروپولٹین عدالت نے مسترد کردیاجس کے بعد وہ سال2014میں ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی تھیں۔
فبروری 28سال2002میں گودھرا ٹرین حادثے کے بعد بھڑکی فسادات میں گلبرگ سوسائٹی کے اندر مشتعل ہجوم نے آگ لگا کر 68افراد کا قتل کیاگیا تھا
جس میں احسان جعفری بھی شامل تھے جس کے بعد پوری گجرات ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات برپا ہوئے تھے