پیس انٹرنیشنل اسکول گروپ نے چیرمن کی حیدرآباد میں گرفتاری

نئی دہلی۔ پیس انٹرنیشنل اسکول گروپ کے چیرمن ایم ایم اکبر کو راجیوگاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ‘ حیدرآباد سے اتوار کے روز گرفتار کرلیاگیا ہے ‘ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گرفتاری اس کے گروپ اسکول میں نفرت پر مبنی تعلیمات دینے پر عمل میں ائی ہے۔کیرالا پولیس نے سال2017کے اوائل میں ان کے خلاف ایک لک اؤٹ نوٹس جاری کیاتھا جس میں اسکول کے تعلیمی نصاب کو نفرت پر مبنی قراردیاگیاتھا۔ ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ’’ ہمارے افیسر حیدرآباد گئے ہوئے تاکہ ایم ایم اکبر کو کیرالالایاجاسکے‘‘۔

پولیس نے کہاکہ اکبر نے آسڑیلیا سے اڑن بھری تھی اور وہ قطر جانے کی تیاری کررہا تھا اسی دوران یہ گرفتاری عمل میں ائی ہے۔اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اسکول کے ایک ترجمان نے کوزیکوٹی میں کہا ہے کہ’ چیرمن کی گرفتاری اقلیتی تعلیمی اداروں کے حوصلوں کو پست کرنے کے لئے کی گئی ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ گروپ کو ملک کی عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور ہم ان کی گرفتاری کے متعلق عدالت میں سوال پوچھیں گے۔

کیرالا پولیس نے اکٹوبر2016میں پیس ایجوکیشنل فاونڈیشن کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کی تھی جس کے تحت پیس انٹرنیشنل اسکولس کیرالا‘ اور پڑوسی ریاستوں کرناٹک کے علاوہ تاملناڈو میں چلائے جاتے ہیں ‘جو اسکول میں فراہم کئے جانے والے نصابی مواد میں ملک کی ہم آہنگی او رفرقہ وارانہ ماحول کو متاثر کرنے کے خدشات پر مشتمل ہے‘‘۔

ریاستی حکومت نے اس ضمن میں کوچی کے ایک اسکول کو بھی بند کردیاتھا‘ کیونکہ مذکورہ اسکول کے خلاف ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سربراہ نے ایک رپورٹ داخل کی تھی او ررپورٹ میں کہاگیاتھا کہ این سی ای آر ٹی سے ملحقہ اسکول میں فراہم کئے جانے والے نصابی مواد فرقہ وارانہ نوعیت کا ہے جس کے سبب دیگر طبقات میں نفرت کا ماحول پیدا ہوگا۔سال2016ڈسمبر میں کوچی پولیس نے ممبئی کے تین ناشرین کو بھی گرفتار کیاتھا جس کے تحت مذکورہ تعلیمی نصاب شائع کیاگیا ہے