نوائیڈا میں ایس ایچ او منوج کمار پنت کے بشمول تین صحافیوں کی گرفتاری
نوائیڈا۔کال سنٹر میں خدمات انجام دینے والے کے بھائی کی شکایت پر قریب 16گھنٹوں تک چلے اپریشن ٹرپ کے بعد وصولی میں لگے پولیس صحافی گروہ کو پولیس نے گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
کئی اہم کیسوں کا خلاصہ کرنے اور اپنی لمبی قد وقامت کی وجہہ سے مشہور ایس ایچ او نوائیڈاسکیٹر 20منوج کمار پنت کو منگل کی رات اپریشن ٹراپ میں پھانسنے کے فوری بعد ان کے ہی پولیس اسٹیشن میں بندھی بنالیاگیا۔ساری رات ایس ایچ او سے ان کے روم میں ہی بندھی بناکر تفتیش کی گئی ۔
اس کے بعد صبح اسپتال میں میڈیکل کروانے کے بعد سروج پور پولیس لائن میں بھیج دیاگیا۔وہاں سے ایس ایچ او کے بشمول صحافی ادت گوئل‘ راما ٹھاکر اور سوشیل پنڈت کو میرٹھ اینٹی کرپشن کورٹ میں پیش کیاگیا ‘ جہا ں سے انہیں جیل بھیج دیاگیا ۔
وہاں اس معاملے سے جڑے ایک انسپکٹر کو معطل بھی کردیاگیاہے۔ ایس ایس پی کے مطابق ٹراپ اپریشن میں تین ائی پی ایس ‘ ایک پی پی ایس ‘ چار انسپکٹر اور اٹھ سپاہی شامل رہے ۔ کسی کو اپریشن کی بھنک نے لگے اس کے لئے تھانے کے بجائے پولیس کی دیگر شعبوں سے یہ خفیہ کام انجام دیاگیا
۔کاروائی کو خفیہ رکھنے کے لئے ڈی ایم سے درخواست کرتے ہوئے دیگر محکمہ کے دو عہدیداروں کوبطور گواہ اس مہم میں جوڑ لیاگیا۔منگل کی صبح دس بجے مہم کی شروعات ہوئی۔ سب سے پہلے ٹیم کے کہنے پر شکایت کردہ پوشپیندر چوہان نے پیسوں کی مانگ کررہے صحافی کو فون کیا۔
ان سے اسبات کی جانکاری لی گئی کہ رقم کہاں دینا ہے۔ انہوں نے نوائیڈا میں چار الگ الگ جگہوں پر بلاگیا گیا اور پھر عین موقع پر حرکتیں بدل دیتے ۔پیسوں کامطالبہ کرنے والے لوگوں نے رات قریب دو بجے پشپیندر چوہان کو فون کرتھانے میں پیسے پہنچے کے لئے کہا ۔
یہ جانکاری ملتے ہی پولیس ٹیم چوکنا ہوگئی ۔ جیسے ہی شکایت کردہ چوہان نوٹوں سے بھرا بیاگ تھانے میں ایس ایچ او منوج کمار پنت اور دیگر کو سونپا ایس ایس پی نے چھاپہ مارکر چاروں کو دبوچ لیا۔
وہیں شکایت کردہ کے بھائی کے کال سنٹر پر ہوئی چھاپہ ماری کیجانچ کررہی انسپکٹر جئے ویر کے رول کو مشکوک مانتے ہوئے انہیں معطل کردیاگیا ہے۔