حیدرآباد۔شہر حیدرآباد میں منگل کے روز مرکزی گینش نمرجن جلوس کا بھاری پولیس بندوبست کے درمیان میں نکالا گیا۔ شہر کے حساس مقامات پر پولیس کی بھاری جمعیت متعین کی گئی۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے ریاست تلنگانہ کے محکمہ پولیس نے تمام احتیاطی اقداما ت اٹھائے ۔
ریاست کے ضلع محبوب نگر کے اٹکور میں پیش ائی فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد پولیس نے شر پسند عناصر کے خلاف شکنجہ کسنے کا بھی کام کیا ہے۔ایک روز قبل ہی جلوس گذرنے کے راستے پر پولیس اور محکمہ بلدیہ کی جانب سے بیرکٹس نصب کئے گئے تھے۔
ہندوؤں کے سب سے بڑے تہوارو ں میں سے ایک بھگوان گنیش کی دس دنوں تک پوجا اور دسویں روز نمرجن ہے۔ ہرسال کی طرح اس سال بھی قلب شہر میں واقعہ جھیل حسین ساگر( ٹینک بنڈ) پرگنیش مورتیوں کے نمرجن کا محکمہ بلدی کی جانب سے وسیع تر انتظامات کئے گئے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق چالیس ہزار سے زائد چھوٹی بڑی مورتیاں ٹینک بنڈ کے بشمول شہر کے اطراف واکناف میں واقع جھیل او رتالابوں میں ڈالی جاتی ہیں۔ خیرت آباد اور بالا پور میں بھگوان گنیش کی سب سے بڑی مورتی نصب کرنے کا دعوی کیاجاتا ہے ۔
تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد سے گنیش تہوار کے موقع پر فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات کے متعلق جس قسم کے خدشات پائے جاتے تھے اس میں بڑی حد تک کمی ائی ہے۔
You must be logged in to post a comment.