رام گڑہجوم کی مارپیٹ واقعہ: پولیس نے ’گاؤ رکشک‘ کو گرفتار کیا جو مارپیٹ میں شامل ہونے سے قبل 15کیلومیٹر تک انصاری کا تعقب کیا

رام گڑ:جھارکھنڈ کے ضلع رام گڑہ میں ہجوم کے ہاتھوں علیم الدین انصاری کے ساتھ کی گئی مارپیٹ واقعہ میں پولیس نے پندرہ دنوں بعد ایک نیا انکشاف کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ اس شخص کو گرفتار کرلیاگیا ہے جس نے علیم الدین کا تعقب کیا اورمتاثرہ کے حمل ونقل کے متعلق اصل ملزمین کو واقف کررہا تھا۔پولیس کے مطابق راج کمار جو مبینہ طور پر گاؤ رکشہ سمیتی کا رکن ہے نے مارپیٹ میں حصہ لینے سے قبل انصاری کی حمل نوقل پر نظر رکھے ہوئے تھا۔

چہارشنبہ کے روز اس کو گرفتار کرنے کے بعد جمعرات کے روز عدالتی تحویل میں اس کو بھیج دیاگیا۔انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق پولیس کادعوی ہے کہ فارنسک لیاب رپورٹ کی جانچ کے بعد اس بات کا پتہ چلا ہے کہ جو گوشت انصاری کی ویان سے دستیاب ہوا وہ دراصل بیف ہی تھا۔پولیس نے گیارہ لوگ بشمول بی جے پی ضلع میڈیا انچارج دیپک مشرا اور چھوٹا ورما جواصل ملزم ہے کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کی رپورٹ کے مطابق اصل ملزم نے اشوک کمار جو چتر پور کا ساکن ہے انصاری کی گاڑی کا تعقب کرنے کی ہدایت دی تھی۔ڈی ایس پی وی کے چودھری نے کہاکہ کال ریکارڈس کے مطابق کمار مسلسل مشرا اور ورما کے رابطے میں تھا۔پولیس کی پوچھ تاچھ میں مشرا نے اس بات کو قبول کیا کہ اس نے دومرتبہ انصاری کو پیٹا۔انڈین ایکسپریس کی خبر ہے کے بعد میں اس نے اس بات کا بھی انکشاف کیا بعد ازاں ہجوم کی مارپیٹ میں انصاری بری طرح زخمی ہوئے تھے۔