حیدرآباد۔اپنی ہی معصوم بیٹی کا جنسی استحصال کرنے والا 40سالہ باپ جو مفرور بتایا جارہی ہے کو پولیس شدت کے ساتھ تلاش کررہی ہے۔واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ماں نے اس کی شکایت کی۔ مشتبہ ماسیلا مدھو سدھن جو بیٹیو ں او رایک بیٹے کا باپ ہے اوران بچوں کی حفاظت کی ذمہ داری بھی اس پر ہی عائد ہوتی ہے مگر وہ اپنی ہی بیٹی کے جنسی استحصال کاخاطی پایاگیا ہے۔
جمعرات کی شب ملزمین اٹوڈرائیور مدھوسدھن نے جب لڑکی کو گھر میں اکیلا پایا تولڑکی کو اس نے بیڈروم میں لے جاکر اس کی عزت لوٹ لی۔ اس وقت ماں مندر پوجا کے لئے گئی ہوئی تھی۔تیرہ سال کی معصوم نے اپنی ماں کو اس سے واقف کروایا کہ وہ اپنے ہی باپ کی حوس کاشکار ہوگئی ہے اور اس بات کا بھی انکشاف کیاکہ پچھلے دوتین ماہ میں اس طرح کی کئی بار حرکتیں ہوئی ہے اور وہ شرمندگی کی وجہہ سے کسی کو نہیں بتاسکی۔
مذکورہ لڑکی نے اس بات کو قبول کیا ہے کہ ماں کی غیر موجودگی میں وہ اپنے حیوان صفت باپ کی درندگی کاشکار ہوئی ہے۔بیٹی کے انکشاف سے صدمے کا شکار ماں چاہتی تھی کہ وہ پولیس میں شکایت درج کرائے مگر ان کے سرپرست او ررشتہ داروں نے انہیں ایسا کرنے سے منع کردیا۔تاہم ماں نے اپنے شوہر کے خلاف جمعرات کے روز بالآخر ایک شکایت درج کرائی‘ جس کے بعد پولیس نے اس چالیس سالہ باپ کی تلاشی شروع کردی ہے۔
حیات نگر انسپکٹر جے نریندر گوڑ نے تلنگانہ ٹوڈے کو بتایا کہ’’لڑکی کوطبی جانچ کے لئے بھیج دیاگیا ہے اور مشتبہ شخص کی تلاش شروع کردی گئی جو واقعہ کے بعد فرار ہوگیا ہے‘‘۔ پولیس نے 376( ایف) (I)پی او سی ایس او ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے