اگرہ :محبت کی یادگار اور17ویں صدی کے عظیم شاہکار تاج محل کونشانہ بنانے کے متعلق ایک ویب سائیڈ سے ملی دھمکی کے بعدپولیس نے جمعہ کے روز سے یمنی ندی کے کنارے گشت میں اضافہ کردیاہے۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ انٹلیجنس ایجنسی کے ذریعہ جمعرات کے روزپولیس کو ملی اطلاع کے بعدعلاقے میں کئی ٹیموں کو تعینات کرتے ہوئے چوکسی اختیارکی گئی ہے۔
تاہم ارکیالوجی سروے آف انڈیا اور پولیس کے اعلی عہدیداردھمکی کوغیراہم قراردینے کی کوشش کررہے ہیں اور کہاکہ سکیورٹی کے انتظامات معمول کی بات ہے۔
مقامی نیوز پیپر ویب سائیڈ کی ایک فوٹو شائع کی ہے جس میں تاج محل کا نقشے کے ساتھ ایک دہشت گرد بھی ہتھیار جیسے کوئی چیز ہاتھ میں تھامے کھڑا ہوا ہے۔دنیا کے مشہور ہرٹیج یادگار کو دیکھنے کے لئے سالانہ چھ ملین لوگ آتے ہیں
۔سینئر سپریڈنٹ آف پولیس پرتیندر سنگھ نے کہاکہ پولیس کی ٹیم یہاں پر چوکس ہے اور ہر آنے جانے والے پر کڑی نظر رکھے ہوئے بھی ہے۔تاج محل کی داخلی حفاظت سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورسس کے ذمہ داری ہے۔
جبکہ باہر کی حفاظت اترپردیش پولیس اور اے سی ایم کی ہاتھ میں ہے۔ ایس ڈبلیو او ٹی کمانڈوز حساس مقامات پر تعینات کئے گئے ہیں۔ ہرگھنٹوں سکیورٹی جوان کی فرضی مشق بھی کی جاتی ہے۔
ذرائع نے کہاکہ 500میٹر کی حفاظتی دائرے کے باہر پولیس کی ٹیم گاڑیوں کی حمل ونقل پر گہرے نظر رکھتی ہے سپریڈنٹ آف پولیس سوشیل دھولے اور بم کو ناکارہ بنانے والا دستہ ڈاگ اسکاڈس نے جمعرات کے روزتاج محل اور اس کے اطراف واکناف کے مکمل علاقے کی چیکنگ کی ہے۔
تاج محل کا مشاہدہ کرنے والوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہوتاجارہا ہے ۔ تاج مہا اتسو کی سالانہ تقریب کا بھی ہفتہ کے روز سے آغاز ہونے جارہا ہے۔