حیدرآباد۔یہاں پر ایک تیسرے گروہ کاپردہ فاش کرتے ہوئے سائبر آباد پولیس نے پیر کے روز چارلوگوں کو حراست میں لے لیا ہے ۔ اور ان کے پاس سے دس لاکھ روپئے مالیت کی منشیات بھی ضبط کرلی گئی۔جشن آزادی کے موقع پر گوا میں منعقد ہونے والی ریو پارٹی کے دوران مذکورہ منشیات جس کو ٹافی کی شکل دی گئی تھی سربراہ کی جانی والی تھی۔
سائبر آباد پولیس کمشنر مہیش بھگوات نے کہاکہ’’ ہم نے بڑے مقدار میں منشیات بشمول کوکین ‘ امفیٹامائن‘ پلس‘ ایم ڈی ایم اے‘ ایل ایس ڈی‘ اور گانجہ ضبط کیا ہے۔ وہ لوگوں کے حیدرآباد میں کافی تعداد میں گاہک ہیں جس میں خواتین بھی شامل تھے‘‘۔
کمشنر نے مزیدکہاکہ مذکورہ سپلائر گوا اور تلنگانہ کے اندر بھاری مقدار میں منشیات سربراہ کرنے والے تھے۔یہ چار لوگ جن کو حراست میں لیاگیا ہے میں دو انجینئرنگ ڈراپ آؤٹ طالب علم تھے جس فل ٹائم منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے بن گئے۔گرفتا ر ہونے والے میں ایک نے ایک نے کہاکہ وہ حیدرآباد میں منشیات کے اصل سرغنہ کلوین ماسکرین ہاس کا دوست ہے جس کو قبل ازیں تلنگانہ کے محکمہ آبکاری کے عہدیداروں نے گرفتار کیاتھا۔
کلوین کی گرفتاری کے بعد نویوتھ گوا فرار ہونے میں کامیاب رہا اور اب وہ وہاں سے سارے کاروبار دیکھ رہا ہے۔نائجریہ کا ایک شہری گیبریل جو 2014میں نظام کالج کے طالب علم کے طور پر انڈیا آیاتھا اس کوبھی پیر کے روز گرفتار کرلیاگیا۔قبل ازیں مارچ میں کوکین رکھنے کے جرم میں بھی اس کوگرفتار کرلیاگیا تھا۔
دس دن قبل پانچ نائجریہ اور ایک جوان عورت کو وجئے واڑہ سے گرفتار کیاگیا تھا ‘ جنھوں نے تفتیش کے دوران کچھ اشارے بھی دئے تھے۔پولیس نے کہاکہ منشیات کے استعمال کا شبہ میں تیارہ کردہ فہرست میں تمام شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والوں اونچے لوگوں کے نام شامل ہیں۔کم سے کم چھ مشتبہ منشیات کا استعمال کرنے والوں کے بالوں اور خون کے نمونہ جانچ کے لئے بھیج دئے گئے ہیں۔
مسٹر بھگوات نے کہاکہ ’’ بنیادی طور پر ہمارا نشانہ منشیات کی فروخت کرنے والے ۔
گاہک کئی ہے اور کئی قسم کے گاہک ہیں۔ ہم دوبارہ عام زندگی جینے کے لئے ان کو عادت کو چھوڑنے کے متعلق کونسلنگ کریں گے‘‘۔ جن لوگ گرفتار ہوئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ وہ پبس‘ تعلیمی اداروں کے علاوہ گوا او رحیدرآباد کے ریو پارٹیوں میں منیشات کے سب سے بڑی سپلائر ہیں ‘ اور ان کے تار پونے ‘ ممبئی اور دہلی سے بھی جڑے ہوئے ہیں