کرشنا نگر:ضلع نادیہ میں آج مائیکرو فون کی آواز کو لیکر پیدا ہوئے تنازع کے دوران ایک حاملہ عورت کے پیٹ میں لات مارنے کی وجہہ سے پیٹ میں ہی اس کا بچہ فوت ہوگیا۔اس ضمن میں پانچ افراد بشمول بی جے پی کے دھوبولیہ سے ایک مقامی پنچایت پردھان کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔
پچھلی رات کیرتن پروگرام کے دوران مائیکرفون کی بلندآواز پر اعتراض کررہے دھوبولیہ اسٹیشن کے تحت آنے والے تانتلا گاؤں کے ساکن کی شناخت ایک شخص نے شمبھو چندراداس کی حیثیت سے کی ۔
داس پر کئی افراد نے مبینہ طور پر حملہ کیااور دیگر نے انہیں روکنے کی کوشش کی ۔ مایا رانی سنترا نامی حاملہ عورت نے وہاں پہنچے جہا ں پر اس کے دیوار کو زدکوب کیاجارہا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ مدبھیڑ کے دوران عورت کے پیٹ میں لات ماری۔پہلے اس عورت کو دھوبولیہ دیہی اسپتال لے جایاگیا اور کے بعد کرشنا نگر صدر اسپتال میں اسی منتقل کیاگیا جہاں پر آج دوپہر اس کا حمل ساقط ہوگیا اور بچے پیٹ میں ہی فوت ہوگیا۔
داس نے پانچ افراد بشمول بی جے پی پردھان پلاش کمار بسواس کے خلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی ہے جس کے بعد انہیں آج گرفتارکرلیاگیا
۔بسواس نے کہاکہ وہ اس واقعہ میں ملوث نہیں ’ ترنمول کانگریس غیر ضروری مجھے اس واقعہ میں گھسیٹ رہی ہے۔
مایارانی کے شوہر نے سنجے سنترا نے دعوی کیاہے کہ بسواس کی موجودگی میں اس کے پیٹ میں لات ماری گئی ہے۔