۔2019 انتخابات: شیوسینا آئندہ بی جے پی قیادت والے اتحاد کا حصہ رہے گی :امت شاہ

ممبئی- بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدرامت شاہ نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیاہے کہ شیوسینا آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی قیادت والے اتحاد کا حصہ رہے گی اور بی جے پی ۔

این ڈی اے نریندرمودی کی قیادت میں لڑے جائیں گے ،امت شاہ نے ری پبلک ٹی وی کے سرجنگ انڈیا کے عنوان سے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح طورپر کہا کہ شیوسینا کے ساتھ ہونے کا انہیں پورا یقین ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 2019انتخابات میں لیڈرشپ کی تبدیلی کا کوئی سوال ہی نہیں ہے اور آئندہ الیکشن میں ہمیں بھاری اکثریت حاصل ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ 2014میں بی جے پی کا چھ ریاستوں میں اقتدار تھا ،اورہم فی الحال 16ریاستوں میں برسراقتدار ہیں ،انہوں نے ٹی وی کے سربراہ ارنب گوسوامی کے سوال کا جواب دیتے دریافت تھا کہ اس حالت میں بتائیں کہ کس نے کامیابی حاصل کی ہے ۔

اس موقع پر امت شاہ کا بیان کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ حال میں مہاراشٹر کے کسان لیڈر کشورتیواری نے آرایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت اور جنرل سکریٹری بھیا جی جوشی کو روانہ کیے گئے مکتوب میں مودی کو ایک ضدی لیڈر قراردیا ہے اور وزیر برائے نقل وحمل نتن گڈکری کو قیادت سونپنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔

امت شاہ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ ریاستی الیکشن الگ موضوع پر اور مرکزی انتخابات قومی مسائل پر لڑے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 2019میں بدعنوانی ،قومی سلامتی اہم موضوع ہوں گے اورلاء اینڈ آرڈر کو بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

دریں اثناء امت شاہ کا بیان آج اُس وقت سامنے آیا جب گزشتہ روز شیوسینا نے قریبی کلیان شہر میں میٹرریل منصوبے کی افتتاحی تقریب میں شیوسینا سربراہ ادھوٹھاکرے کو مدعونہ کیے جانے پر تقریب کا بائیکاٹ کیا،جس میں وزیر اعظم نریندرمودی مہمان خصوصی تھے ۔

گزشتہ چھ ماہ سے شیوسینا مودی حکومت کے کام کاج پر سخت نکتہ چینی کرتی نظرآرہی ہے ،بلکہ کئی معاملات میں انہوں نے سخت گیر انداز اپنایا ہے ۔ انہوں نے حزب مخالف اور ‘‘مہاگٹھ بندھن ’’کے سوال پراپوزیشن کا ‘‘مہاگٹھ بندھن’’ نظروں کا دھوکہ ہے ،یعنی ‘سراب ’ ہے۔