یو پی میں دلتوں اور مسلمانوں کومسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے

نئی دہلی: اتر پردیش میں دلتوں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور ان پر ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے۔اور بے قصور افراد کا انکا ؤنٹر کیا جا رہا ہے۔الہ آباد میں ایک دلت کو مار مار کر ہلاک کردیا ہے۔اور کاس گنج کے تشدد کے بعد مسلم کوجوانوں کو گرفتار کیا جا رہاہے۔اسی پس منظر میں آج دلت ایک وفد نے سنٹرل ایس سی ؍ ایس ٹی کمیشن میں فریاد لگائی۔

آج جنتا دل یو نائٹیڈ کے قومی صدر علی انور ، اور جنر ل سکریٹریرتن لال اور دوسروں کی موجودگی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ سنٹرل ایس سی ایس ٹی کمیشن کو دئے جانے والے یادداشت میں جانکاری دی اور دلتوں پر ظلم و زیادتی کے متعلق دستاویزات سے واقف کر وایا۔

انھوں نے کہا کہ الہ آباد میں ۹ فروری کو دلت نوجوان دلیپ کمار کا ریلوے پی ٹی سے جھگڑا ہوگیا۔ٹھاکر طبقہ گروپ نے دلت دلیپ کمار کی زبردست پٹائی کردی جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔

الہ آباد کے آئی ٹیم کے سربراہ بے سروج نے کہا کہ یو پی میں دلت اور مسلم پر ظلم و زیادتی کی انتہا ہوگئی ہے۔اور موجودہ حکومت ان دونوں طبقوں کو اپنا مخالف مانتی ہے۔کاس گنج میں فساد کے بعدمسلمانوں کا گھیرا تنگ کر دیا ہے اور ان کے روزگار کو ختم کر دیا گیا ہے۔اور بے قصوروں کو گرفتار کر کے جیل میں ڈالا جارہا ہے۔اس موقع پر میڈیا کے سامنے فرضی انکاؤنٹر کی ایک فہرست پڑھ کر سنائی گئی۔

ان لوگو ں کا کمیشن سے مطالبہ ہے کہ ان معاملوں کے لئے فاسٹ ٹراک کورٹ بنائی جائے ۔دلیپ سروج کو پچاس لاکھ کا معاوضہ دیا جائے۔اور اس معاملہ مے ملزمین کو فوری گرفتار کیا جائے۔تاکہ ان پر کیس درج ہوسکے۔

الہ آباد سے دلتوں کی ٹیم آج دہلی پہنچی اور متاثرین کی لڑائی لڑ رہے ٹیم سے جڑے لوگ بھوپال میں پریس کانفرنس کر کے احتجاج درج کر وائیں گے۔