پولیس کا یہ ماننا نہیں ہے کہ مشتبہ شخص جس کا تعلق پیری بار سے ہے وہ کسی منظم نٹ ورک کا حصہ ہوگا
نئی دہلی۔ جمعرات کی اولین ساعتوں میں بیرمنگم کی پانچ مساجد کی کھڑکیوں پر ہتھوڑی سے وار کرنے والے ایک 34سالہ شخص کو دماغی صحت ایکٹ
کے تحت گرفتار کرلیاگیا ہے ۔ مذکورہ مشتبہ شخص نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے خود کو پولیس کے سپرد کردیا۔ وہ پانچ مسجد جس پر حملہ کیاگیا وہ درجہ ذیل ہیں۔
ویٹن اسلامک سنٹر ویٹن روڈ ‘ آسٹن
مسجد مدرسہ فیض الاسلام ‘ دی براڈ وے ‘ پیری بیر
الحبیب ٹرسٹ بریچ فیلڈ روڈ آسٹن
جامعہ مسجد البرٹ روڈ آسٹن
غوثیہ مسجد ‘ سالیڈ روڈ ‘ ایر ڈینگٹن
Four mosques in #Birmingham have been attacked and had their windows smashed overnight. pic.twitter.com/lCc0vSEpis
— Free Radio News (@freeradionews) March 21, 2019
Counter-terror police are working with @WMPolice and @BhamCityCouncil to find out who is responsible for attacks on four #Birmingham mosques overnight. https://t.co/ALG6HEWr4V
— Free Radio News (@freeradionews) March 21, 2019
Al-Habib Trust on Birchfield Road is one of four mosques attacked overnight in #Birmingham
11 windows were broken here with a sledgehammer. pic.twitter.com/lalqznUrX7
— Free Radio News (@freeradionews) March 21, 2019
Photos of the damage caused at one of four mosques in #Birmingham overnight. pic.twitter.com/R9NajiO7OJ
— Free Radio News (@freeradionews) March 21, 2019
تاہم تحقیقاتی مرحلے میں ویسٹ میڈلینڈس پولیس مسجد پر حملے کے معاملہ کسی اور کی تلاش نہیں کررہی ہے۔پولیس کا یہ ماننا نہیں ہے کہ مشتبہ شخص جس کا تعلق پیری بار سے ہے وہ کسی منظم نٹ ورک کا حصہ ہوگا۔
ہفتہ 23مارچ کی صبح6:30بچہ چھٹی توڑ پھوڑ بال سال ہلت مدرسہ میں کی گئی ‘ مگر جمعرات کے روز پیش ائے واقعہ سے اس کو پولیس جوڑ کر تحقیقات نہیں کررہی ہے۔ ویسٹ میڈلینڈس کے اطراف واکناف میں مذہبی تنصیبات پر سخت سکیورٹی اور پٹرول گشت بڑھا دی گئی ہے۔
اسٹنٹ چیف کانسٹبل ماٹ وارڈ نے کہاکہ ’’ ویسٹ میڈلینڈس کے اطراف واکناف میں ہم مسجد اور مقامی کمیونٹیوں کے ساتھ ملکر کام جاری رکھے ہوئے ہیں‘‘۔
ہوم سکریٹری نے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ بھی کیا۔لوگو ں نے بھی سوشیل میڈیا پر اس حملے کے خلاف اپنا ردعمل پیش کیا۔
Shocking. #Birmingham mosques attacked, windows smashed with sledgehammers.
Especially after #Christchurch It's a shameful sign of our times that places of worships are being targeted https://t.co/H6WPWy3Exw
— Jack Mendel (@Mendelpol) March 21, 2019
https://twitter.com/KhaledBeydoun/status/1108705531009617920