ہیرا گروپ کی منیجنگ ڈائرکٹر کبھی سزی فروخت کرتی تھیں۔

پونزی اسکیم گھوٹالے میں گرفتار نوہیراہ کی کمپنی کے دفاتر ہندوستان سمیت عرب ممالک میں موجود پانچ سو ملازمین کام کرتے ہیں‘ نوہیرہ شیخ نے کہا’نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہہ سے ان کی کمپنی ادائیگی میں ناکام رہی‘

ممبئی۔ ہیرا گروپ کی ایم ڈی نواہیرا شیخ اس وقت سرمایہ کاروں کو ان کی رقم کی ادائیگی نہ کر پانے کے باعث حراست میں ہیں۔ تاہم ان کی ابتدائی زندگی سے لے کر اب تک کی کہانی بے حد دلچسپ اور بلند خواہشات پر مبنی ہے۔

نوہیرا شیخ تروپتی کے قریب ایک مسجد کے امام کی بیٹی ہیں اورپانچ بھائی بہن میں سب سے بڑی ہیں۔ نوہیرا شیخ نے تروپتی میں سبزی فروخت سے لے کر استعمال شدہ کپڑے تک فروخت کرنے کاکام کیا‘ تاہم جب انہو ں نے سونے( گولڈ)کاکاروبار شروع کیاتو ان کی زندگی میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔

نوہیرا شیخ نے نویں کلاس میں اسکول کی تعلیم ترک کردی اور اس کے بعد ایک مدرسہ میں دوسال تک تعلیم حاصل کی ۔ اسدوران وہ گاؤں کی عورتوں کے رابطے میں ائیں جنہیں وہ سونا فروخت کرنے لگیں۔

نوہیرا شیخ نے1997میں ایک خاتون گروپ بنایا جو ان کے کاروبار میں سرمایہ لگاتی تھیں اور نوہیرا شیخ انہیں لگاتا ر منافع ادا کرتی تھیں ان کی یہ اسکیم کام کرگئی ۔ سال2008 میں نوہیرا شیخ کو سرمایہ لگانے والی عورتوں کے گروپ نے کمپنی تشکیل دینے پر آمادہ کیا ۔

جسکے بعد ہی نوہیرا نے ’’ہیرا گولڈ‘‘ کے نام سے 2012میں ایک کمپنی رجسٹرکرائی۔ نوہیرا نے اس کمپنی میں اپنی بہن مبارک جہاں او ربھائی اسماعیل کو بھی ملازمین کے طور پرشامل کرلیا۔ اس کے بعد نوہیرا شیخ نے مزید سولہ کمپنیاں قائم کیں۔ ہر کمپنی کے نام کے ساتھ لفظ ہیرا لگایاگیا۔

ہیرا گروپ کا کاروبار فوڈ ‘ خورد‘ تعمیرات‘ ٹراویل‘ او رجویلری تک پھیلا ہوا ہے اس کے دفاتر مہارشٹرا‘ آندھرا ‘ تلنگگانہ او رغیرممالک بحرین‘ قطر‘ سعودی عرب ‘ دوبئی ‘ عمان او رکویت میں بھی ہیں اور ان دفاتر میں پانچ سوسے بھی زائد ملازمین کام کررہے ہیں۔

نوہیرا شیخ نے پولیس کو بتایا کہ ان کی چودہ کمپنیوں کو کوئی ریٹرن جمع کرایا ‘ تاہم تین کمپنیوں کا 55کروڑ کا ٹیکس جمع کرایا ہے ۔

ابھی تک نوہیرا کی کمپنیوں سے وابستہ پچاس بینک اکاونٹ کی شناخت ہوئی ہے۔ نوہیرا شیخ کا کاروبار افریقہ تک پھیلا ہوا ہے ۔انہو ں نے سونا درامد کرنے کے لئے گھانا سے معاہدہ کیا۔ وہ گھانا کی کام سے خام سونا خریدتی تھیں ۔

تاہم اپنے بیان میں نوہیرا نے تبدیلی لاتے ہوئے کہاکہ وہ ممبئی کے دوجویلرس سے سونا خریدتی تھیں۔ ان کی آخری سب سے بڑی خریدی میں 35کروڑ روپئے کا سونام شامل ہے۔ نوہیرا شیخ نے 2007میں ثناء اللہ قریشی نام کے شخص سے شادی کی لیکن 2014میں ان کی شادی ختم ہوگئی۔ ان کی لڑکی بھی ہے۔

نوہیرا نے بتایا کہ شوہران کی کامیابی سے خوفزہ تھا اور اس نے دولت کو بے تحاشہ خرچ کرنا شروع کردیا۔سال2012میں رکن پارلیمنٹ اسدالدین کی شکایت پر انہیں تھوڑی پریشانی کا سامنا کر نا پڑا تھا ۔

نوہیرا کو ایک بار 2014میں بھی گرفتار کیاگیاتھا کیونکہ ان کی کمپنی کے دوملازمین حوالہ لین دین کے معاملے میں پکڑے گئے تھے۔کاروبار چلانے کے دوران نوہیرا شیخ نے کولمبو کی اوپن یونیورسٹی سے ایم بی اے او رڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔

اس وقت نوہیرا شیخ جمعیتہ نسواں کے نام سے لڑکیوں کا ایک مدرسہ بھی چلاتی تپیں جس میں 875طالبات زیر تعلیم ہیں۔ اسی کے ساتھ نوہیرا نے آندھرا پردیش کے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی قالم کرنے کا بھی منصوبہ بنایاتھا اور اسی سلسلہ میں اخبارات میں اشتہارات شائع کرائے گئے تھے۔

گذشتہ سال نومبر میں نوہیرا شیخ نے آل انڈیا مہیلا ایمپاورمنٹ کے نام سے ایک سیاسی پارٹی بھی قائم کی تھی او ردہلی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اس کا آغاز کیاتھا۔ ان کی پارٹی کا انتخابی نشان’ہیرا‘ ہے۔ اس موقع پر کھیل او رتفریحی صنعت سے وابستہ افراد بھی شریک ہوئے تھے۔

نوہیرا کو 2018کے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں منفی اعشاریہ تین فیص ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ ان کی پارٹی سبھی سیٹوں پر ناکام رہی تھی۔ اس کے بععد ہی ان کی کمپنی اپنی ادائیگی میں ناکام رہنے لگی۔

نوہیرا شیخ کے ذریعہ چلائے جارہے پونزی اسکیم گھوٹالے کے انکشاف کے بعد پولیس کو روزانہ شکایت موصول ہورہی تھیں۔

دوسری طرف نوہیرا نے نو ٹ بندی اور جی ایس ٹی کو اپنے کاروبار میں خسارے کے لئے ذمہ دار قراردیاہے۔نوہیرا نے کہاکہ نو ٹ بندی اور جی ایس ٹی کے بعد ان کی کمپنی ادائیگی میں ناکام رہی ۔ نوہیراکے خلاف ممبئی سمیت دیگر ریاستوں میں 150افراد نے شکایت درج کرائی ہے