نانگولی ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین کی رفتار کم ہونے کے ساتھ دولاکھ روپئے مالیت کے شال او رکپڑے چھوڑکرہجوم سے جان بچانے کے لئے تین ٹریڈرس نے ٹرین سے کود کر فراری اختیار کی تھی۔
نئی دہلی۔ تین کشمیری مبینہ طور پر راجدھانی میں لوکل ٹرین کے اندر بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ ان کے رشتہ دار کہہ رہے ہیں اب بھی وہ خوف کے ماحول میں جی رہے ہیں
۔نانگولی ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین کی رفتار کم ہونے کے ساتھ دولاکھ روپئے مالیت کے شال او رکپڑے چھوڑکرہجوم سے جان بچانے کے لئے تین ٹریڈرس نے ٹرین سے کود کر فراری اختیار کی تھی۔
مبینہ طور پر ہجوم ان کے ساتھ بیلٹ سے مارپیٹ کرنے سے قبل انہیں’’ پتھر باز‘‘اور فوج کے ساتھ بدسلوکی کرنے والاپکار تے ہوئے انہیں پلواماں دہشت گرد حملے کا ذمہ دار ٹہرارہے تھے جس میں چالیس سے زائد سی آر پی ایف جوانوں کی موت واقعہ ہوگئی تھی۔
مذکورہ لوگ جسکی عمر بالترتیب 22‘30‘35ہے ہر سرما میں کلگامٹ سے راجدھانی دہلی اور ہریانہ کا سفر کرتے ہیں تاکہ اپنے رشتہ داروں کی شال او رکشمیری ملبوسات کی فروغ میں مدد کرسکے۔منگل کے روز یہ تینوں سرائی روہیلا اسٹیشن سے ہریانہ کے سامپلا کے سفر کے لئے سوار ہوئے۔
تین میں سے ایک کے چچا ذاکر حسین خان نے دعوی کیاہے کہ ’ ’ڈبے میں دو لوگ تھے‘ جنھوں نے پوچھا کہ کیاتم کشمیری ہوں۔ جب ان لوگوں نے ہاں میں جواب دیا‘ انہوں نے بدسلوکی شروع کردی۔
وہ کہہ رہے تھے ’ کشمیری میں پتھر مارتے ہوے ‘ دہلی میں شال بیچتے ہو‘ اور پاکستان سے پیسے لینے کا مورد الزام ٹہرانا شروع کردیا‘‘۔ ائی پی سی کے دفعہ 323‘506‘340اور341کے تحت نامعلوم لوگوں کے خلاف ایک مقدمہ درج کرلیاگیا ہے اور پولیس حملہ آوروں کی تلاش کررہی ہے
۔ سی پی ائی ایم لیڈر برنداکارت نے کہاکہ کلگام سے انہیں ایک پارٹی لیڈر نے مارپیٹ کی جانکاری دی ‘ جس کے بعد وہ اسپتال جاکرزخمیوں سے ملاقات کی