گورکھپورسانحہ: اترپردیش ایس ٹی ایف نے ملزم ڈاکٹر کفیل کو کیاگرفتار

لکھنو:وہاں پر جہاں سارے مسلمان عید الاضحی کی خوشیاں منانے میں مصروف تھے وہیں پر اترپردیش کی اسپیشل ٹاسک فورس ٹیم( ایس ٹی ایف) نے ہفتہ کے روزبابا راگھوداس میڈیکل کالج اور اسپتال میں پیش ائے 70سے زیادہ بچوں ک اموات کے ضمن میں ملزم ڈاکٹر کفیل احمد کو گرفتار کیا ہے۔

ڈاکٹر کفیل کے سرخیوں میںآنے کے بعد انہیں مذکورہ اسپتال میں بچوں کے وارڈمیں نوڈل افیسر کے طور پر برطرف کردیاگیاتھا۔اب تک اس کیس میں خان تیسرے ملز م ہیں۔عدالت نے ڈاکٹر کفیل او رڈاکٹر ستیش کے بشمول سات لوگوں کے خلاف غیرضمانتی ورانٹ جاری کیا ہے۔ اسپتال کی حالت زار کے متعلق تجاویز او رمشاورت کے لئے تشکیل دی گئی چیف سکریٹری کی کمیٹی کی رپورٹ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کو پیش کئے جانے کے بعد مذکورہ رپورٹ کی سفارشات کے مطابق یہ گرفتاریاں عمل میںآرہی ہیں۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں اس بات کا خلاصہ کیاگیا ہے کہ چیف سکریٹری کی سفارشات کے مطابق بدانتظامی کے مرتکب پائے گئے اسٹاف کے خلاف کاروائی کے لئے تمام سفارشات کو منظوری دیدی گئی ہے ۔

رپورٹ میں اس بات کی بھی سفارش کی گئی ہے کہ بی آرڈی میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل ڈاکٹر رجیو مشرا‘ ڈاکٹر ستیش انچارج آکسیجن سپلائی اور ایچ اوڈی انستھسیا ڈپارٹمنٹ‘ ڈاکٹر کفیل خان انچارج اے ایی ایس ایک سو بیڈ وراڈ اور پشپا سلیس کے خلاف مجرمانہ کیس بھی درج کئے جائیں۔

بتایاجارہا ہے کہ خان بی آرڈی اسپتال سے اپنے خانگی کلینک کے لئے آکسیجن کی بھی چوری کیاکرتے تھے۔۔اگست 13کو چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے کہاتھا کہ انہیں 70بچو ں کی موت کا بڑا صدمہ ہے جس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور خاطیوں کو کڑی سزا دی جائے گی۔گورکھپور کے باباراگھو داس اسپتال میں بچوں کی اموات کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق بی آرڈی اسپتال میں اگست 7سے 11کے درمیان میں ساٹھ بچوں کی موت ہوئی ہے