گرفتار مسلم نوجوان پر سے این ائی اے کی خصوصی عدالت نے یواے پی اے دفعات ہٹادئے۔

ممبئی: ملک شام سے واپسی کے دوران دہشت گرد گروپ ائی ایس ائی ایس سے مبینہ تعلقات کی بنیاد پرگرفتار نوجوان عارف ماجد پر سے این ائی اے کی خصوصی عدالت نے چہارشنبہ کے روز یو اے پی اے دفعات کو ہٹادیا ہے۔

این ائی اے کے ایک عہدیدار نے کہاکہ ’’ یواے پی اے کے سیکشن 20( دہشت گروپ کا رکن ہونا) کو کیس سے ہٹالیاگیا ہے‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ مذکورہ الزامات اور جو الزامات باقی ہیں اس کے مطابق عمر قید کی سزا یقینی ہے۔

فاضل جج وی وی پٹیل نے کہاکہ ’’اس معاملے میں فبروری6سال2015سے قبل ائی ایس ائی ایس کو دہشت گرد تنظیم قرارنہیں دیاگیا تھا‘ ( جب نوجوان پر مقدمہ درج کیاگیا)۔

لہذا ملزم پر یواے پی اے کے سیکشن20کے تحت ماخوذ نہیں کیاجاسکتا‘‘۔23سالہ نوجوان تھانے کا ساکن ہے او ر8نومبر سال 2014کو ترکی سے ممبئی واپس آیا‘ جہاں پر سیکورٹی عہدیداروں نے اس کو روک کر پوچھ تاچھ کی جس کے بعد اس کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔

عارف اور دیگر تین لوگوں پر یواے پی اے کے مختلف دفعات کے علاوہ ائی پی سی کی دفعہ 125یعنی( ہندوستان سے بہتر تعلق رکھنے والے ملک کے خلاف جنگ چھیڑنا)عائد کئے گئے۔

پولیس کے مطابق‘ مذکورہ چارانجینئرنگ طلبہ مئی23سال 2014میں عراق میں مقدس مقامات کی زیارات کے لئے جانے والے ایک 23اراکین کے گروپ کے ہمراہ بغداد گئے ۔

ہندوستان واپسی پر دیگر زائرین نے پولیس کو بتایا کہ عارف ‘ فہد ‘ امان اور شاہین فلوج گئے ہیں۔

اگست26سال 2014کو شاہین ٹنکی نے عارف کے گھر والوں کوفون کرکے بتایا کہ ان کے بیٹے شام میں ائی ایس ائی ایس کے لئے لڑتے ہوئے ’ شہید‘ ہوگیا۔

یہاں تک کے عارف کے گھروالوں نے کلیان میں اس کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کردی۔ تاہم بعدازاں عارف واپس آیا اور گرفتار کرلیاگیا۔