گجرات کے گرفتار مشتبہ نوجوان بی جے پی کی جانب سے چلائے جارہے اسپتال میں کام کرتے تھے۔ احمدپٹیل

نئی دہلی۔ دومسلم نوجوان عبید مرزا عمر29سال اور قاسم اسٹیمبر والا عمر31جس کو پچھلے ہفتہ اکٹوبر25کے روز مبینہ دہشت گرد حملے کی احمد آباد میں تیاری کے الزام میں گرفتار کیاگیاتھا۔

مذکورہ دونوں گرفتارشدگان کا حوالہ دیتے ہوئے راجیہ سبھا رکن احمد پٹیل نے چہارشنبہ کے روز جامبوسرمیں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جن مشتبہ نوجوانوں کا تعلق اسلامک اسٹیٹ سے ہے سابق میں وہ اس اسپتال میں کام کرتے تھے جس کو بی جے پی چلاتی ہے اور اس کا افتتاح وزیراعظم نریند رمودی نے کیاتھا۔

اس سے قبل گجرات کے چیف منسٹر وجئے روپانی نے احمد پٹیل پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاتھا کہ یہ لڑکے اس اسپتال میں کام کرتے تھے جس کی ’’ نگرانی‘‘ احمد پٹیل کے ذمہ ہے‘ جس کے بعد پٹیل نے یہ تبصرہ کیا۔اس سے قبل اپنے بیان میں روپانی نے پٹیل پر اس طرح کے نوجوانوں کو ملازمت فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ کی مانگ کی تھی۔انہو ں نے کہاکہ ’’ بی جے پی دہشت گردی کی بات کرتی ہے‘ اور کانگریس لیڈر دہشت گردی سے متاثر ہیں‘‘۔ انہوں نے مزیدکہاکہ’’ میں نے ایک تحقیق کی ہے۔

وہ بی جے پی لیڈر کے اسپتال انسٹیٹوٹ میں کام کرتے تھے۔ کیر اسپتال جہاں وہ( مذکورہ مشتبہ)کام کیاکرتے تھے جس کا افتتاح وزیراعظم نے کیا ہے‘‘۔ پٹیل نے کہاکہ’’ بی جے پی میرا استعفیٰ مانگ رہی ہے کیونکہ وہ مایوس ہوگئی ہے۔میں نے راجیہ سبھا کی سیٹ اپنے ایم ایل ایز کی وجہہ سے جیتی۔ قانون پر اس کا فیصلہ چھوڑتے ہیں‘‘۔

پچھلے ہفتہ ایک اجلاس کے دوران گاندھی نگر کے کوبا میں سی ایم روپانی نے کہاکہ ’’ احمد پٹیل وہ شخص ہیں جوبھروچ میں اسپتال چلاتے ہیں جہاں پر( مشتبہ) کام کرتے تھے۔ قابل ازیں پٹیل اس اسپتال کے ٹرسٹی تھے اور سال2014میں استعفیٰ دیدیا تھا۔ تاہم وہ اسپتال کے کام کاج کی دیکھ بھال کررہے تھے جہاں پرصدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کو سال2016میں مدعو کیاگیاتھا‘‘