احمد آباد۔ ذکیہ جعفری کی ایک درخواست جس میں انہوں نے 2002فسادات میں اس وقت کے چیف منسٹر اور دیگر59لوگوں بشمول پولیس افیسروں‘ بیورکریٹس کو ایس ائی ٹی کی جانب سے دی گئی کلین چٹ کے متعلق نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگانے کا مطالبہ کیاتھا جس کو گجرات ہائیکورٹ نے جمعرات کے روزکے مسترد کردیا۔
2002 Gulbarg riots case: Zakia Jafri's petition rejected by Gujarat High Court
— ANI (@ANI) October 5, 2017
تاہم عدالت نے ذکیہ جعفری کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ اس ضمن میں مزید تحقیقات کے لئے اعلی عدالت سے رجوع ہوسکے ہیں۔ذکیہ جعفری اور تیستا ستلواد کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن کو عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ فسادات میں’’ کوئی بڑی سازش‘‘ انجام نہیں دی گئی تھی۔
دراصل ذکیہ جعفری سابق کانگریس رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ہیں جو 28فبروری سال2002کے روز گلبرگ سوسائٹی میں قتل ہوئے68لوگوں میں شامل تھے جو گودھرا ٹرین واقعہ کے ایک روز بعدپیش ائے واقعہ تھا۔اس وقت نریندر مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے۔
ذکیہ جعفری نے درخواست میں مطالبہ میں کہاتھا کہ گودھرا ٹرین واقعہ کے بعد گجرات میں پیش ائے گجرات ہائیکورٹ نے جمعرات کے روز2002فسادات میں 59اور دیگر لوگوں کو ’’ بڑی کریمنل سازش‘‘ میں پارٹی بنائیں۔ جولائی3کے روز جسٹس سونیا گوکھانی نے اس کیس کی سنوائی مکمل کی تھی۔