گائے بیک وقت ماں اور بھگوا ن دونوں ہے۔گائے کو ذبح کرنے کا مسلمانوں کے پاس کو بنیاد ی حق نہیں ہے۔ جسٹس بی سیوا شنکر راؤ

حیدرآباد۔ہائی کورٹ آف حیدرآباد کے جج جسٹس بی سیوشنکر راؤ نے کہاکہ گائے ’’ متواتر ماں اور بھگوان دنوں ہے‘‘اور اس ملک میں گائے کو قومی اہمیت حاصل ہے‘ یہ بھارت وہ مانتے ہیں جن کی آبادی اکثریت میں ہے اور ان کے لئے گائے ماں اور بھگوان دونوں ہیں۔

انہوں نے یہ بات میویشیوں کے تاجر راماواتھ ہنوما کی درخواست کو مستر د کرتے ہوئے کہی جو نلگنڈہ کی مقامی عدالت کی جانب سے ان کے 65دودھ دینے والے جانوروں کو ضبط کئے جانے کے خلاف دائر کردہ درخواست کو مسترد کئے جانے کے بعد انہوں نے ہائی کورڈ کا دوروازہ کھٹکھٹایاتھا۔

ہنوما کا اسرار ہے کہ ضبط شدہ مویشی کنچن پلی گاؤں سے یہاں پر چرنے کے لئے لائے گئے تھے۔تاہم استغاثہ کا الزام ہے کہ ہنومااور دیگر ملزمین نے مل کر مویشیوں کو کسانوں سے خریدا تاکہ گائے کے گوشت کے لئے ذبح کیاجاسکے او رممکن ہے اس کے گوشت کی تقسیم بقرعید کے موقع پر تقسیم کی جائے گی۔

جسٹس سنکرا جو 1960انسدادمیویشیوں کے ساتھ زیادتی ایکٹ میں ترمیم کے وقت موجود تھے نے کہاکہ ویٹرنری ڈاکٹرس کے خلاف مصلخوں کو جانے والے گاؤں کے متعلق سزاء سنائی جانی چاہئے۔

ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے احکامات کے حوالے سے کہاکہ اب یہ قانونی حیثیت اختیار کرچکا ہے کہ کسی بھی مسلم کو گائے ذبح کرنے کا کوئی بنیا دی حق نہیں ہے جس کے مطابق وہ صحت مند گائے کو بقرعید کے موقع پر ذبح کرسکتے ہیں۔